سُوال : عورت اجنبی مَنِہار(مَ ۔ نِ ۔ ہار ۔ یعنی چوڑیاں بیچنے والے ) کے ہاتھوں میں اپنا ہاتھ دیکر اس سے چوڑیاں پہن سکتی ہے یا نہیں ؟
جواب : ایسا کرنے والی عورت گنہگار اور جہنَّم کی سزا وار ہے ۔ اگر شوہر و محارِم غیرت نہ کھائیں اور باوُجُودِ قدرت نہ روکیں تو وہ بھی’’ دیوُّث‘‘ اور جہنَّم کے حقدار ہیں ۔ اگر شوہر اپنی زَوجہ کو اس حال میں دیکھ لے کہ کسی غیر مرد نے اُس کا ہاتھ پکڑا ہوا ہے تو مرنے مارنے کیلئے تیار ہو جائے مگر صد کروڑ افسوس ! یہی بیوی جب چُوڑیاں پہننے کیلئے غیر مرد کے ہاتھوں میں ہاتھ دے دیتی ہے تو شوہر کا خون بالکل بھی جوش نہیں مارتا! میرے آقا اعلیٰ حضر ت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ سے جب مَنِہار( مَ ۔ نِ ۔ ہار) کے ہاتھوں چُوڑیا ں پہننے کے بارے میں حکمِ شَرعی دریافت کیا گیا تو فرمایا : حرام حرام حرام ہے ، ہاتھ دکھانا غیر مرد کو حرام ہے ، اس کے ہاتھ میں ہاتھ دینا حرام ہے جو مرد اپنی عورَتوں کے ساتھ اسے رَوا رکھتے ہیں وہ دیّوث ہیں ۔ ( فتاوٰی رضویہ ج ۲۲ ص ۲۴۷)
پردہ کرنے میں مُعاشَرے سے ڈر لگتا ہے
سُوال : لوگ کہتے ہیں : جوان بیٹی کو پردہ کرواتے ہوئے اس مُعاشَرے سے ڈر لگتا ہے ، رشتے دار طرح طرح کی باتیں بناتے ہیں !
جواب : مسلمان کومُعاشَرے سے نہیں اللہ تبارَکَ وَ تَعالٰی سے ڈرنا چاہئے ۔ قراٰنِ پاک کے پہلے پارے سورَۃُ البَقَرہ کی چالیسویں آیتِ کریمہ میں ارشاد ہوتاہے :
وَ اِیَّایَ فَارْهَبُوْنِ(۴۰)
ترجَمۂ کنزالایمان : اور خاص میرا ہی ڈر رکھو ۔
جو کوئی حقیقی معنوں میں اﷲ تعالیٰ سے ڈرتا ہے ، اللہ عَزَّ وَجَلَّ اُس کی غیب سے مدد فرماتا اور لوگوں کے دِلوں میں اُس کی ہَیبت ڈال دیتا ہے ۔
حِکایت : ایک بُزُرگ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کو کافِروں نے گھیر لیا اور تلواریں سونت کر شہید کرنے لپکے مگر سب کا تلوار والا ہاتھ شَل (یعنی سُن )ہو گیااور وار نہ کر سکے یہ دیکھ کر وہ بُزُرگ اشکبار ہو گئے ، کُفّار نیمُتَعَجِّبہو کر کہا : یہ روناکیسا!آپ کو تو خوش ہونا چا ہئے کہ جان بچ گئی ۔ فرمایا : مجھے اس بات نے رُلا دیا کہ میں شہادت کی سعادت سے محروم ہو گیا ! اگر تم لوگ مجھے قَتل کر دیتے تو میری عِید ہوجاتی کہ رَحمتِ خداوندیعَزَّوَجَلَّ سے جنّت کا حقدار بن جاتا ۔ یہ ایمان افروز جواب سُن کر اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ سارے کُفّار مسلمان ہو گئے ۔ اﷲ تعالیٰ کے سوا کسی سے نہ ڈرنے والے ان بزرگ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے اُن کے مفلوج بازؤں پر اپنا مبارَک ہاتھ پھیرا تواللہ عَزَّ وَجَلَّ نے سب کے ہاتھ دُرُست فرمادئیے ۔ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی اُن پر رَحمت ہو اور ان کے صَدقے ہماری مغفِرت ہو ۔ اٰمین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ
نکل جائے دل سے مِرے خوفِ دنیا تجھی سے ڈ روں میں سدا یا الہٰی
تِرے خوف سے تیرے ڈرسے ہمیشہ میں تھر تھر رہوں کانپتا یا الہٰی
کیا گھر میں میِّت ہو جائے تب بھی پردہ ضَروری ہے ؟
سُوال : اگر گھر میں میِّت ہو جائے اور تعزِیَت کیلئے لوگوں کی آمد و رَفْتْ ہو، کیا ایسی ایمرجنسی میں بھی پردے کا خیال رکھنا ضَروری ہے ؟
جواب : ایسے موقع پر تو اپنی موت زِیادہ یاد آنی چاہیے ۔ جب موت زیادہ یاد آئے تو گناھوں سے بچنے کا ذِہن بھی زیادہ بنتاہے ۔ چُونکہ بے پردَگی بھی گناہ وحرام اور جہنَّم میں لے جانے والا کام ہے اِس لئے ایسے موقع پر غیر تمند اور خوفِ خدا عَزَّ وَجَلَّ رکھنے والیوں کا پردہ زیادہ سخت ہو جاتا ہے ۔ چُنانچِہ
حضرتِ سیِّدَتُنا اُمِّ خلّاد رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَاکا بیٹا جنگ میں شہید ہو گیا ۔ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَاان کے بارے میں معلومات حاصِل کرنے کیلئے چِہرے پرنِقاب ڈالے باپردہ بارگاہِ رسالت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ میں حاضِر ہو ئیں ، اِس پر کسی نے حیرت سے کہا : اِس وقْت بھی آپ نے مُنہ پر نِقاب ڈال رکھا ہے ! کہنے لگیں : میں نے بیٹاضَرور کھویا ہے ، حیا نہیں کھوئی ۔ (سُنَنُ اَ بِی دَاوٗدج۳ ص۹حدیث ۲۴۸۸) اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی اُن پر رَحمت ہو اور ان کے صَدقے ہماری مغفِرت ہو ۔ اٰمین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ
دیکھا آپ نے !بیٹا شہید ہو جانے کے باوُجُود سیِّدَتُنا اُمِّ خلّاد رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَانے ’’ پردہ‘‘ برقرار رکھا ۔ حق بات یہ ہے کہ دل میں خوفِ خدا عَزَّ وَجَلَّ اور احکامِ شریعت پر عمل کر نے کا جذبہ ہو تو مشکِل سے مشکِل کام بھی آسان ہو جا تا ہے اور جو نفس کی حِیلہ سازیوں میں آجائے اس کیلئے آسان سے آسان کام بھی مشکِل ہو کر رہ جاتا ہے ۔ یقینا اللّٰہُ تَوّاب عَزَّ وَجَلَّ کے عذاب سے ڈر کر تھوڑی بَہُت تکلیف اُٹھا کر پردے کی پابندی کر لی جائے تو یہ کوئی بَہُت زیادہ مشکِل کام نہیں ۔ ورنہ عذابِ جہنَّم کی تکلیف ہر گز سہی نہیں جائے گی ۔ اگر کوئی حکمِ الہٰی عَزَّ وَجَلَّ پر عمل کرنے کا عزمِ مُصَمَّمکر لے تو بے شک اللہ عَزَّ وَجَلَّ اُس کیلئے آسانی فرَاہَم کر دیتا ہے ۔
بیٹی کے گلے کا درد دُور ہو گیا
اسلامی بہنو! احکامِ شریعت پر عمل کر نے کا جذبہ پانے کا ایک بہترین ذَرِیعہ تبلیغِ قراٰن و سنّت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک، دعوتِ اسلامی کے مَدَنی قافِلوں میں