پردے کے بارے میں سوال جواب

سُوال :  تین دن کی مَسافت سے کیا مراد ہے ؟

جواب :  بَرّی یعنی خشکی میں   سفرپرتین دن کی مَسافت سے مُراد ساڑھے ستاون میل کا فاصلہ ہے (فتاوٰی رضویہمُخَرَّجہ ج۸ص۲۷۰) کلو میٹر کے حساب سے یہ مقدار تقریباً92کلو میٹر بنتی ہے  ۔  

سُوال :   مندرجہ بالاجواب میں   جو’’ظاہرُ الرِّوایہ‘‘ کی اصطلاح بیان کی گئی ہے اِس کی وضاحت کر دیجئے  ۔  

جواب :   فقہ حنفی میں  ظاہرُ الرِّوایہ ان مسائل کو کہا جاتا ہے جو حضرتِ سیِّدناامام مُحمّد بِن  حَسَن شَیْبانِیقُدِّسَ سرُّہُ الرَّباّنیکی چھ کتابوں   (1) جَامِع صَغِیر(2) جامِع کَبِیر (3)سِیَر کَبِیر (4)سِیَر صَغِیر(5) زِیادات (6)مَبْسُوط میں   مذکور ہوں   ۔

سُوال : بہارِ شریعت کے جزئیہ میں   یہ جو’’مَعتُوہ ‘‘ بیان کیا گیا ہے یہ کون ہوتا ہے ؟

جواب :  جو شخص کم سمجھ ہو، تدبیر ٹھیک نہ ہو، کبھی عاقلوں   کی سی باتیں   کرے ، کبھی مدہوشوں   کی سی اگر جنون کی حد تک نہ پہنچاہو، لوگوں   کو بے سبب مارتا گالیاں   دیتا نہ ہو، وہ  مَعتُوہ کہلاتا ہے  ۔  شرعا ًاس کا حکم سمجھ وال(سمجھ دار) بچے کی مثل ہے  ۔  (فتاوٰی رضویہ  ج۱۹ ص۶۳۶)

عورت کا ہوائی جہاز میں   تنہاسفر کرنا کیسا؟

سُوال : اگر کسی دوسرے شہر یادوسرے ملک میں   عورت کا مَحرَم یا شوہر ہے اور وہ اسے بُلا رہا ہے تو کیا عورت، بس، کار، ریل گاڑی، کِشتی یا ہوائی جہاز وغیرہ ذَرائِع سے بھی تنہا نہیں   جاسکتی ؟

جواب : نہیں   جا سکتی  ۔

سُوال : تو کیا یہ شوہَر کی نافرمانی نہیں   کہلائے گی ؟

جواب : جی نہیں    ۔ امیرُالْمُؤمِنِینحضرتِ مولائے کائنات، علیُّ الْمُرتَضٰی شیرِ خدا  کَرَّمَ اللّٰہُ تعالیٰ وَجْہَہُ الْکَرِیْم  سے روایت ہے ، سرکارِ مدینہ، سلطانِ باقرینہ ، قرارِ قلب وسینہ ، فیض گنجینہ، صاحِبِ مُعطَّر پسینہ، باعثِ نُزُولِ سکینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کافرمانِ باقرینہ ہے : ’’لَاطَاعَۃَ فِیْ مَعْصِیَۃِ اللّٰہِ اِنَّمَاالطَّاعَۃُ فِی الْمَعْرُوْفِ ۔ ‘‘یعنی اللّٰہ عَزَّ وَجَلَّ  کی نافرمانی میں   کسی کی اطاعت جائز نہیں   اطاعت تو صرف نیکی کے کاموں   میں   ہے  ۔ (صَحِیح مُسلِم ص ۱۰۲۳ حدیث ۱۸۴۰ )اِس حدیثِ پاک میں   ارشاد فرمودہ لفظ’’معروف ‘‘کی تعریف بیان کرتے ہوئے مُفَسّرِشہیرحکیمُ الْاُمَّت حضر  ت ِ مفتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الحَنّان فرماتے ہیں   : ’’مَعروف‘‘ وہ کام ہے جسے شریعت مَنْع نہ کرے ، ’’مَعصیت‘‘وہ کام ہے جسے شریعت مَنْع فرمائے  ۔  (مراٰۃُ المناجیح ج۵ص۳۴۰  )         

عورت کا بغرضِ علاج گلی میں   ٹہلنا کیسا؟

سُوال : طبیب نے روزانہ مخصوص وَقْت کیلئے پیدل چلنے کی تاکید کی ہو اور گھر میں   ایسا ممکِن نہ ہو تو کیا کرے ؟

 جواب :  پردے کی تمام تر قُیُودات کے ساتھ باہَر پیدل چلنے میں   حرج نہیں   جبکہ کوئی اور مانِعِ شَرعی موجود نہ ہو ۔

ہم اب صرف مَدنی چینل دیکھتے ہیں 

         اسلامی بہنو!سنّتوں   بھری تحریک ، دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے ہر دم وابَستہ رہئے ، اِن شاءَاللّٰہعَزَّوَجَلَّبَرَکتیں   اور سَعادتیں   ہی سَعادتیں   پائیں   گی ۔  مُعاشرہ کے کئی بگڑے ہوئے گھرانے دعوتِ اسلامی کے مَدَنی قافِلے کی بَرَکت سے اَلحمدُ للّٰہ عَزَّ وَجَلَّ راہِ     را ست پر آ چکے ہیں  ، چنانچہشہداد پور( باب الاسلام سندھ)کی ایک اسلامی بہن (عمر تقریباً 45سال) کے بیان کا خلاصہ ہے کہ ہمارے گھر میں   نَمازوں   کی ادائیگی کی کوئی ترکیب نہیں   تھی ، کیبل کے ذَرِیعے T.V.پر خوب فلمیں   اور ڈِرامے دیکھے جاتے  ۔ علمِ دین سے محرومی اور نیک صُحبت سے دُوری کی بِنا پر آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا تھا  ۔  ہماری خوش نصیبی کہ اپریل 2009ء میں   ہمارے علاقے کے اندر دعوتِ اسلامی کی اسلامی بہنوں   کا مَدَنی قافِلہ تشریف لایا  ۔ ’’عَلاقائی دورہ برائے نیکی کی دعوت‘‘ کے دَوران مدنی قافِلے کی اسلامی بہنیں   ہمارے گھر بھی آئیں    ۔ ان کی دعوت پر میں  مَدَنی قافلے کی جائے قِیام پر ہونے والے بیان میں   شریک ہوئی ۔  اِس بیان نے میرے دل کی دُنیا بدل ڈالی ، میں  دریائے غم میں   ڈوب گئی کہ افسوس! میری ساری عمر گناہوں   میں   گزر گئی  ۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ اسلامی بہنوں   کے مَدَنی قافلے کی بَرَکت سے مجھے توبہ کی سعادت ملی ، نہ صرف میں   نے بلکہ میری بیٹیوں   نے بھی پانچوں   وقت کی نَماز پڑھنا شروع کر دی اور اب ہمارے گھر کوئی اور نہیں   صرف دعوتِ اسلامی کا مَدَنی چینل دیکھا جاتا ہے  ۔

دل کی کالک دُھلے سُکھ سے جیناملے                آؤآؤچلیں   قافِلے میں   چلو

چُھوٹیں   بد عادتیں   سب نَمازی بنیں               پاؤ گے رحمتیں   قافِلے میں   چلو

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

 

Index