پردے کے بارے میں سوال جواب

 

{7} آپ کو حضرتِ محمد صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ     کا واسِطہ مجھے میری محبوبہ دلا دیں    ۔

عاشِقات کے جذبات کے 12حیا سوز کلمات

{1} فُلاں   لڑکے سے مجھے عِشْق ہو گیا ہے ، ان کی یا د میری زندگی ہے ، اگر وہ مجھے نہ ملے تو میں   خودکُشی کر لونگی ۔

{2}اگر ’’کالج فرینڈ‘‘ سے میری شادی نہ ہوئی تو ’’ کورٹ میرج‘‘ کر لونگی آپ ہمارے والِدین کو لکھیں   کہ ہماری شادی کروا دیں   ۔  

{3} اُن کی یا ددل میں   رچ بَس چکی ہے ، نہ کھانا اچّھا لگتا ہے نہ پینا ، اسی وجہ سے طبیعت میں  چِڑ چڑا پن پیدا ہو گیا ہے ، والِدَین سے بھی گستاخی کر جاتی ہوں   ۔

{4}فُلاں   کو میں   دل و جان سے چاہتی ہوں   مگر اُس کو پتا نہیں   کہ میں   اُسے چاہتی ہوں  ، اُس سے اظہار بھی نہیں   کر سکتی کوئی ایسا عمل بتائیے کہ اُس کو میری مَحَبَّت کا پتا چل جائے اور وہ میرا ہو جائے  ۔

{5} ہم دونوں   ایک دوسرے کو بَہُت چاہتے ہیں  ، فون پر ہماری گفتگو ہوتی رہتی ہے ، کبھی کبھی اپنے گھر والوں   کو چَکمہ دیکرسَہیلی کا بہانہ بنا کر گھر سے نکل کر اُس سے ملنے بھی چلی جاتی ہوں  ، میں   اُسے اپنا بنانا چاہتی ہوں  مگر گھر والے نہیں   مانتے  ۔

{6} فُلاں   سے بَہُت مَحَبَّت کرتی  ہوں  ، اُس نے شادی کے بڑے وعدے کیے مگر اب مُکر گیا ہے  ۔  کچھ کیجئے ، اُس کو سمجھایئے  ۔

{7} مجھے ان سے اتنی مَحَبَّتہو گئی ہے کہ انکو ایک دن نہ دیکھوں  ( یعنی معاذاللہعَزَّوَجَلَّ بد نگاہی نہ کروں  ) تو دل کو چَین نہیں   ملتا  ۔  کاش! وہ مجھے مل جائیں    ۔

{8}اب صَبْر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے ، میں   ان کے بِغیر نہیں   جی سکتی، اگر وہ نہ ملے تو جان دے دونگی ۔ (یعنی معاذاللہعَزَّوَجَلَّ خود کشی کر لوں   گی)

{9} میں   اپنے محبوب کو بہت چاہتی ہوں  ایسا تعویذ دیں   کہ وہ بھی مجھ سے مَحَبَّت کرنے لگ جائے  ۔ (مَعاذَاللّٰہ عَزَّ وَجَلَّ )

{10} ہرصورت میں   مجھے میرا محبوب چاہئے  ۔

{11}وہ دل و دِماغ میں   بس چکا ہے اب کسی اور کا تصوُّر بھی نہیں   کرسکتی ۔

{12}چار سالوں   سے ہم ایک دوسرے سے ملتے رہے وہ میری مَحَبَّت کا دم بھرتا رہا مگر اب وہ مجھ سے دُور ہوچکا ہے اُس نے میری خوشیوں   کو چکنا چُور کردیا ۔

 عشق میں   ہونے والی شادیوں   کے بارے میں   سُوال جواب

کورٹ کی شادی

سُوال : عشقِ مَجازی کرنے والے بعض نوجوان گھر والوں   کی مخالَفَت کے باوُجُود کورٹ میں   جا کر شادی کر لیتے ہیں   ۔  کیا ایسا کرنا مناسِب ہے ؟

جواب : ہرگز مناسِب نہیں   بلکہ لڑکا اگر لڑکی کا کُفو نہ ہواور لڑکی نے ولی کی اجازت کے بغیر نکاح کیا ہو تویہ نکاح ہی باطِل ٹھہرے گا! بِالفَرض کُفوبھی مل گیا اور نکاح بھی مُنعَقِد ہو گیا تب بھی کورٹ میں  جا کر شادی کرنے والوں   سے ماں   باپ کی سخت دل آزاری ہوتی، اہلِ خاندان کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکا لگ جاتااور دیگر بھائی بہنوں   کی شادیوں   میں   رکاوٹیں   کھڑی ہو جاتی ہیں    ۔  نیز ایسا کرنے سے اکثر غیبتوں   ، تہمتوں  ، عیب دریوں  ، بدگمانیوں   اور دل آزاریوں   وغیرہ وغیرہ گناہوں   کا دروازہ کُھل جاتا ہے لہٰذا ہرگز ایسا قدم نہیں   اُٹھانا چاہئے  ۔

سُوال  : ولی کسے کہتے ہیں  ؟

جواب : لفظِ ولی کے لُغوی معنی دوست ، اور مدد گار کے ہیں   عُرفِ عام میں   اللہ  عَزَّوَجَلَّکے محبوب بندے کوولی کہا جاتا ہے  ۔  

            مگر اصطلاحِ فِقہ میں   ولی سے مراد لئے جانے والے معنی بِالکل مختلف ہیں   ۔ اصطِلاحِ فِقْہ میں   ولی اس عاقِل بالِغ شخص کو کہتے ہیں   جسے دوسرے کی جان یا مال پر مخصوص قدرت یعنی ’’اتھارٹی‘‘ حاصل ہو ۔ بہارِشریعت میں   ہے :  ’’ولی وہ ہے جس کا قول دوسرے پر نافِذہو، دوسرا چاہے یا نہ چاہے  ۔  ‘‘(بہار شریعتحصہ ۷  ص۴۲ )

سُوال  : رشتہ داروں   میں   ولی کون کہلائے گا؟یعنی قَرابت کی بنیاد پرجسے نکاح کے مُعامَلات میں   ولی قرار دیا گیا ہے اس کی کیا تفصیل ہے ؟

جواب : قَرابت کی وجہ سے ولایت عَصَبَہ بِنَفْسِہٖ(رشتہ داروں   کی ایک قسم کا نام ہے یہ وہ ہوتے ہیں   کہ جن سے رشتے داری قائم ہونے کے لئے کسی عورت کا واسِطہ نہیں   آتاجیسا کہ چچا  ۔ جبکہ ماموں   کی رشتے داری ماں   کے واسطے سے ہے )کے لئے ہے ان میں   ترجیح(یعنی ایک کو دوسرے پر فوقیَّت دینے ) کے لئے یہاں   بھی اِسی ترتیب کا لحاظ رکھا گیاہے جو وِراثت میں   مُعتبر ہے یعنی ان رشتے داروں   میں   سے جو سب سے نزدیکی دَرَجہ یعنی رشتہ رکھے اسے ولیٔ اَقْرَبْ ( قریب ترین اور مُقَدَّم ولی)قرار دیا جاتا ہے اوراَقْرَبْ (سب سے مُقَدَّم)کے ہوتے ہوئے اَبْعَدْ (دُوری والا)ولی اپنے حق کا استعمال کرنے سے محروم رہتا ہے  ۔ یوں   درجے  کے اعتبار سے ایک وقت میں   صرف ایک ہی ولی ہو سکتا ہے ہاں   اگر ایک سے زائد افراد ایک ہی درجے میں   آتے ہوں   تومتعدِّد افراد بھی ولی کی اہلیت پر فائز ہو سکتے ہیں   اس کی گنجائش ہے  ۔ جس عورت کا عاقل بالِغ بیٹا یا پوتانیچے تک نہ ہو اس کا ولی باپ ہے باپ نہ ہو تو دادا ولی ہے  ۔ اور اگر بیٹا موجود ہو تو بیٹا ہی سب سے  مُقَدَّم ولی ہے بیٹا نہ ہو تو پوتے کا دوسرا نمبر ہے نیچے تک  ۔ اس کے بعد باپ پھر دادا ولی ہوگا  ۔  دادا نہ ہو تو پر دادا ولی ہوگا اوپر تک اگرچِہ کئی پشت اوپر کا دادا ہو اس کے ہوتے ہوئے کوئی ولی نہیں   ہو سکتا  ۔   

سُوال :  یہ پانچ رشتے جوبیان کئے گئے اگریہ نہ ہوں   تو پھر ولی کون ہوگا؟اور کیا ماں   بھی ولی ہو سکتی ہے ؟

 

Index