کابُندا بآسانی مل گیا اور حیرت بالائے حیرت یہ ہے کہ اُس جگہ سے ملاجہاں میں پہلے بیسیوں بار دیکھ چکی تھی ! یہ بَرَکت دیکھ کر میں نے بھی مَدَنی قافلے میں سفر کی نیَّت کی ہے ۔
کھو گئے زیورات آئیں پھیلاکے ہاتھ عرض حق سے کریں قافِلے میں چلو
غم کے بادَل چھٹیں دل کی کلیاں کھلیں در کرم کے کھلیں قافِلے میں چلو
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
اسلامی بہنو! دیکھا آپ نے ! مَدَنی قافِلے کی بَرَکت سے سونے کا گمشدہ بُندا مل گیا! خیر یہ تو دنیا کی ایک حقیر شے ہے اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّ مَدَنی قافلے میں سفر کرنے والوں اور والیوں کو جنّت بھی ملیگی اورسبحٰنَ اللّٰہ! جنّت کی بھی کیا شان ہے ! چُنانچِہدعوتِ اسلامی کے اِشاعتی ادارے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ 176 صَفحات پر مشتمل کتاب ، ’’ بِہِشت کی کُنجیاں ‘‘ صَفْحَہ15تا16پر ہے : جنّت میں شیریں (یعنی میٹھے )پانی، شَہد، دُودھ اور شراب کی نہریں بہتی ہیں ۔ ( ترمذی ج ۴ ص۲۵۷حدیث۲۵۸۰ ) جب جنّتی پانی کی نَہَر میں سے پئیں گے تو انہیں ایسی حیات ملے گی کہ کبھی موت نہ آئے گی اور جب دودھ کی نَہَرمیں سے نوش کریں گے تو ان کے بدن میں ایسی فَربہی پیدا ہو گی کہ پھر کبھی لاغِر(یعنی کمزور)نہ ہوں گے اور جب شہد کی نہر میں سے پی لیں گے تو انہیں ایسی صحت وتندرستی مل جائے گی کہ پھر کبھی وہ بیمار نہ ہوں گے اور جب شراب کی نہر میں سے پئیں گے تو انہیں ایسا نَشاط اور خوشی کا سُرورحاصِل ہو گا کہ پھر کبھی وہ غمگین نہ ہوں گے ۔ یہ چاروں نَہریں ایک حوض میں گر رہی ہیں جس کا نام حوضِ کوثر ہے یِہی حوض، حُضُورِ اکرم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا وہ حوضِ کوثر ہے جو ابھی جنّت کے اندر ہے لیکن قِیامت کے دن میدانِ محشر میں لایا جائے گا ۔ جہاں حُضُورِ اکرم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ اس حوض سے اپنی اُمّت کو سیراب فرمائیں گے ۔ (روح البیان ج ۱ ص۸۲، ۸۳)
سُوال : کیا اسلامی بہن نیکی کی دعوت کیلئے اپنے پڑوس کی اسلامی بہنوں کے گھر کے دروازے پر جاسکتی ہے ؟
جواب : سخت پردے کے ساتھ جا سکتی ہے ۔ مگراس مُعامَلے میں اسلامی بہن کو بَہُت زیادہ مُحتاط رہنا ہو گا ۔
اسلامی بہنو! دُنیا وآخرت کی ڈھیروں بھلائیاں اکٹھی کرنے کے لئے ہفتے میں کم از کم ایک دن تنظیمی ترکیب کے مطابق عَلاقائی دورہ برائے نیکی کی دعوت میں شرکت کی سعادت حاصِل کیجئے ۔ علاقائی دورہ برائے نیکی کی دعوت کی بَرَکتوں کے کیا کہنے ! آپ کا ایمان تازہ کرنے کیلئے مَدَنی قافِلے کی ایک خوشگوارو مشکبار مَدَنی بہار پیش ہے ، چُنانچِہ پنجاب (پاکستان)کی ایک اسلامی بہن کے تحریری بیان کا خلا صہ ہے کہ ہمارے عَلاقے میں ایک اسلامی بہن گلے کے مرض کا شکار تھیں ، صاف آواز نہ نکلتی تھی حتّٰی کہ بالکل قریب بیٹھنے والے کو بھی ان کی آواز ٹھیک سے سُنائی نہ دیتی تھی ۔ ڈاکٹروں نے آپریشن کا کہہ رکھا تھا اور یہ بھی بتا دیا تھا کہ یاتو آواز ٹھیک ہوجائے گی یا بالکل بند ہوجائے گی ۔ دَرایں اَثنا دعوتِ اسلامی کی ایک اسلامی بہن نے انہیں عَلاقائی دورہ برائے نیکی کی دعوت میں شرکت کی رغبت دلائی تو وہ مختلف گھروں میں پردے کے ساتھ دی جانی والی ’’ نیکی کی دعوت ‘‘ میں شرکت کیلئے اُن کے ساتھ ہولیں ۔ جب وہ اسلامی بہن عَلاقائی دورے سے واپس لَوٹیں تو حیریت بالائے حیرت کہ اُن کی آواز پہلے سے بہتر ہو چکی تھی ، پھر اگلے ہی روزجب اُنہوں نے دعوتِ اسلامی کے اسلامی بہنوں کے ہفتہ وار سُنَّتوں بھرے اجتماع میں شرکت کی تو اُن کی آواز ایسی صاف ہوچکی تھی گویا کبھی بند ہی نہ ہوئی تھی!یوں علاقائی دورہ برائے نیکی کی دعوت اورسُنَّتوں بھرے اجتماع میں شرکت کی بَرَکت سے اُنہیں اس مرض سے رہائی نصیب ہوئی ۔
آمِنہ کے لال! صَدقہ فاطِمہ کے لال کا دُور اب تو شامَتیں کر بے کس و مجبو ر کی
بہرِ شاہِ کربلا ہوں دور آفات و بلا اے حبیبِ ربِّ داور بیکس و مجبور کی
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
اسلامی بہنو! اَلْحَمْدُ لِلّٰہعَزَّوَجَلَّ علاقائی دورہ برائے نیکی کی دعوت کی خوب برکتیں ہیں نیکی کی دعوت دینے اور بھلائی کی بات بتانے کے ثواب کا کون اندازہ کر سکتا ہے ۔ امام ابو نُعَیم احمد بن عبداللہ اصفہانی قُدِّسَ سرُّہُ النُّورانی ’’حِلْیَۃُ الاْولیاء‘‘ میں نقل کرتے ہیں ، اللہ عَزَّوَجَلَّنے حضرتِ سیِّدُنا موسیٰ کلیمُ اللہ عَلیٰ نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلوٰۃُ وَالسَّلام کی طرف وحی فرمائی : ’’بھلائی کی باتیں خود بھی سیکھو اور دوسروں کو بھی سکھاؤ ، میں بھلائی سیکھنے اور سکھانے والوں کی قبروں کو روشن فرماؤں گا تاکہ ان کو کسی قسم کی وَحشت نہ ہو ۔ ‘‘ (حلیۃ الاولیاء ج۶ص۵رقم ۷۶۲۲)
اِس روایت سے نیکی کی بات سیکھنے سکھانے کا اجر و ثواب معلوم ہوا ۔ نیکی کی دعوت دینے ، سنّتوں بھرا بیان کرنے یا درس دینے اور سننے والوں اور والیوں کے تو وارے ہی نیارے ہو جائیں گے ، اِنْ شَآءَ اللّٰہ عَزَّ وَجَلَّ اُن کی قبریں اندرسے جگمگ جگمگ کررہی ہوں گی اور انہیں کسی قسم کا خوف محسوس نہیں ہوگا ۔ اِنفرادی کوشِش کرتے ہوئے نیکی کی دعوت کے ذریعے بھلائی کی باتیں سیکھنے سکھانے والوں اور والیوں ، مَدَ نی قافِلے میں سفر اور فکرِ مدینہ کرکے مَدنی اِنعامات کا رسالہ روزانہ پُر کرنے کی ترغیب دلانے والوں اور والیوں اور سُنَّتوں