کفریہ کلمات کے بارے میں سوال جواب

(بہارِشریعت حصہ اوّل ص ۱۸) مطلب یہ کہ صرف  اللہ  عَزَّوَجَلَّ ہی قدیم یعنی ہمیشہ ہمیشہ سے ہے ۔  اِس کے علاوہ ہر ہر چیز بعد میں   حادِث ہوئی !  یعنی کوئی بھی شے ہمیشہ ہمیشہ سے نہیں   ہر چیزبعد میں   پیدا کی گئی  ۔

{4} اللہ  تعالیٰ سے کسی شے کے ایک ذَرّے کے علم کی نفی(انکار) کرنا کفر ہے ، اور{5} یونہی مَعدُوم(جس کا وُجُود نہ ہواُس) کے علم کی نَفی (انکار) کرنا بھی کفرہے ۔ (ایمان کی حفاظت ص۵۱)یعنی  اللہ  عَزَّوَجَلَّ   کو ہمیشہ ہمیشہ سے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ذرّہ ذرّہ کا علم ہے کوئی بھی ذرّہ اُس سے پوشیدہ نہیں   نیز ہر وہ شے جو ابھی تک وُجُود میں   نہیں   آئی اُس کا بھی علم ہے  ۔

{6}جو کہے :  ’’  جب تک خدا ورسول کوآنکھ سے دیکھ نہ لیں   گے ایمان نہ لائیں   گے  ‘‘  وہ کافر ہے ۔  (فتاوٰی رضویہ ج۱۴ ص۶۱۰)

{7}کُفر کو  اللہ  تعالیٰ تک پہنچنے کا ذَرِیعہ کہنا کفر ہے ۔  (اَیضاً ج۱۵ ص۲۸۷)

{8}جو کہے :   ’’ میں   توحید (یعنی اللہ  تعالیٰ کی وحدانیت ) کو نہیں   جانتا  ‘‘ وہ کافر  ہے ۔ (فتاوٰی عالمگیری ج۲ ص ۲۵۷)

{9} اللہ  تعالیٰ سے اِستِغناء(اِسْ ۔ تِغ ۔ نایعنی بے نِیازی) ظاہِر کرنا  صریحکفر ہے یعنی یہ کہنا{10} مجھے اللہ  تعالیٰ کی پرواہ نہیں   یا{11} مجھے اللّٰہ کی رِضا کی ضَرورت نہیں   یا{12}اللہ  تعالیٰ ناراض ہوجائے مجھے اس کی پرواہ نہیں   ، مجھے تو اپنے محبوب کی رِضا چاہئے ۔  اس طرح کے کفریہ جُملے اکثر گانوں   اور عشقِ مجازی کرنے والوں   میں   استِعمال ہوتے ہیں   ۔ ان سے بچنا فرض ہے ۔ عشقِ مجازی کے بارے میں   حیرت انگیز معلومات حاصِل کرنے کیلئے دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ 409صَفحات پر مشتمل کتاب ،  ’’ پردے کے بارے میں   سوال جواب ‘‘  صَفْحَہ318 تا356 کا مُطالَعَہ کیجئے  ۔

{13}جوکسی سے کہے :  ’’  اگر تُو اِلٰہُ العٰلَمین بھی ہوتا تب بھی تجھ سے اپنا حق لے لیتا ‘‘  یہ کلِمۂ کفر ہے ۔   ( عالمگیری ج۲ ص ۲۶۰)

{14}کسی سے کہا گیا :  خدا سے حیا کر ۔  اُس نے کہا  :  ’’ میں   نہیں   کرتا ‘‘  یہ قول کفر ہے ۔                      (فتاوٰی تاتار خانیہ  ج۵ ص ۴۷۰)

{15}ضَروریاتِ دین کے منکِر کو کافر نہ جاننا بھی کفر ہے ۔  (فتاوٰی رضویہ ج۱۱ ص۳۷۸مُلَخَّصاً )

{16}جو کہے :  ’’  میں   توبہ نہیں   کروں   گا جب تک ا ﷲ تعالیٰ نہ چاہے  ‘‘  یہ کہنے والا اس بات کو اپنی توبہ کے لئے اگرعُذر بناتا ہے تو اُس پر حکمِ کفرہے ۔  ( مِنَحُ الرَّوض ص۵۰۵)

{17}جو کفر کی فَتح(فَتْ ۔ حْ) اور اسلام کی شِکَست چاہتا ہے  اس کے کفر میں   شک نہیں   ۔ (فتاوٰی رضویہ ج۱۴ ص۴۱۲)

{18}جو  اسلامی طریقۂ وِراثَت کے مُنکِر ہوں   وہ کافِر ہیں  ۔ (ماخوذ ازفتاوٰی رضویہ ج۲۶ ص۳۵۴)

{19}جس نے دوسرے سے کہا :  ’’  تجھ پر اور تیرے اسلام پر لعنت ہے  ‘‘  ایسا  کہناکفر ہے ۔  ( عالمگیری ج۲ ص ۲۵۷)

{20}فِرعون کو مؤمِن کہنا اور اُس کا ایمان مؤمِنوں   کے ایمان سے زِیادہ بتانا دونوں   باتیں   کفر  ہیں  ۔         (فتاوٰی رضویہ ج۱۵ ص۲۷۲)

 {21}کسی نے کہا :  اللہ  تعالیٰ ابلیس پر لعنت کرتا ہے ۔  دوسرے نے کہا :  ’’  میں   تو لعنت نہیں   کرتا  ‘‘  یہ کہنے والے پر حکمِ کفر ہے ۔   ( مِنَحُ الرَّوض ص۴۹۰)

{22}جو یہ اعتقاد رکھے کہ :  ’’  اللہ  تعالیٰ کفر پر راضی ہے ۔  ‘‘  وہ کافِر ہے ۔  ( اَلْبَحْرُ الرَّائِق ج۵ ص ۲۰۳)

{23}جس نے کہا :  اگر میں   نے فُلاں   کام کیا ہو تومَجوسی