مجلس اِفتاء نے اس کتاب پر جو کام کیا اس کے نتیجے میں اس بات میں کوئی شک نہیں کہ یہ کتاب رسم الافتاء کے تمام تقاضوں کو پُورا کرتی ہے ۔ اس میں موجود تمام تر احکام اصول تکفیر کے تمام تر لوازمات اور ضوابط کی رعایت کرتے ہوئے نیزفقہاء اور متکلمین کے مذہب کو سامنے رکھتے ہوئے بیان کیے گئے ہیں ۔ اس کتاب میں اس بات کا بطورِ خاص خیال رکھا گیا ہے کہ کُتُبِ فقہ میں جو فُقَہاء کے مذہب کی رِعایت کرتے ہوئے لزوم پر بھی تکفیر کی جاتی ہے جبکہ متکلمین کے نزدیک صرف اِلتزام پر تکفیر ہوتی ہے تو ایسا اُسلوب اِختیار کیا جائے کہ اَحکام متکلمین کے مذہب ہی پر بیان کئے جائیں اور فُقَہاء کی عبارات اس انداز سے پیش کی جائیں جس سے جُزئیہ کے اِنطباق میں پیچیدگی نہ ہو، البتّہ کہیں کہیں صرف مذہب ِ فُقَہاء ہی بیان کیا ہے ۔
اللہ تعالیٰ امیر اہلسنّت مدظلہ العالی کو پوری اُمت کی طرف سے دُنیا وآخرت میں عظیم سے عظیم تر جزائے خیر عطا فرمائے اور آپ نے اُمت ِ مُسلِمہ کو جو عظیم تُحفہ عطا فرمایا ہے اس کا بہتر سے بہتر بدلہ عطا فرمائے ۔ آپ کے علم و عمل اور عمر و عافیت میں مزید بَرَکتیں پیدا فرمائے ۔ آپ کے فیض کو عام سے عام تر فرمائے اور آپ کے صدقے ہمیں اِخلاص اور خدمت ِ دِین کا جذبہ عطا فرمائے اور اِس کتاب کا نفع پُوری دُنیا میں عام فرمائے ۔
اٰمین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ
(1)
(2)
(3)
(4)
(3) تقریظ جلیل
عالم نبیل، فاضلِ جلیل اُستاذ العلماء حضرت علامہ مولانا مفتی محمد اعظم صاحب قبلہ مَدَّظلہ العالی
(تعلیمی رضوی دار الافتاء بریلی شریف یو پی، ہند)
اِس کتاب میں اِیمان و توحید وکفر وشرک کی تعریفات ، کا فرو مرتد کی تعریف و اَحکام کفرِ اِلتزامی و کفرِ لزومی کی تعریف واَحکام وغیرہا بَہُت سارے اَہم مسائل کے بیان کے ساتھ ساتھ کئی سو اَ قوالِ کفریہ اور چند اَفعالِ کفریہ کا بیان ہے ، سُوال و جواب کی شکل میں اکثر بلکہ سب اَحکام، فقہ حنفی کی مُستَند و مُعتَمد کُتُب فقہ و فتاویٰ، فتاویٰ رضویہ و بہارِ شریعت و درمختار و ردالمحتار و فتاویٰ عالمگیری وغیرہا کُتُب کے حوالوں سے بیان کئے گئے ہیں ۔ اس لئے یہ کتاب نہایت مُستَند و مُعتَمد ہو کر عوام و خواص علماء دِین و مفتیانِ شرع متین طَلَبہ و مُدَرِّسین سب کے لیے ایک بَہُت مفید علمی خزانہ ہے ۔ بڑی محنت و مَشقَّت کافی و طویل جِدُّوجُہد جاں کاہ مُطالَعَہ کے بعد کئی سو اَقوال کفریہ کو جمع کرکے ان کے اَحکام بیان کئے گئے ہیں ۔
شاید اب تک اُردو زبان میں اِس موضوع پر ایسی اِتنی ضخیم وحجیم کتاب کی ترتیب و تالیف نہیں کی گئی، مولیٰ تعالیٰ حضرت مولانا محمد الیاس صاحب قادری رضو ی امیرِ دعوتِ اسلامی اور ان کے رُفَقاء ِ کار عُلماء کرام و مفتیانِ عظام کو اس عظیم شاہ کار پر دونوں جہاں میں جزائے خیر عطا فرمائے ۔ فقیر نے اوّل سے آخر تک اس کتاب کا مُطالَعَہ کیا صحیح ورجیح و مفتیٰ بہ مسائل پر مشتمل پایا ۔ مولائے کریم اِس کتابِ مُستَطاب کو مقبولِ خاص و عام اور مسلمانوں کے اِیمان کی حفاظت کا ذریعۂ تام بنائے ، اور اہلِ ایمان کو اِس کے مُطالَعَہ کی توفیق رفیق عطا فرمائے ۔
اٰمِیْن بِجَاہ سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْن عَلَیْہِ وَعَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالتَّسْلِیْم
مؤلفِ موصوف اور ان کے معاونین اِس عظیم دِینی کارنامہ انجام دینے پر فقیر کی طرف سے او ر فقیر کے تلامذہ و معتقدین و محبین ودارالعلوم مظہرِاِسلام کے مُدَرِّسین کی طرف سے بھی مُبارک باد صد مبارک تہنیتی کلمات قبول فرمائیں ۔
عالم نبیل، فاضلِ جلیل اُستاذ العلماء حضرت علامہ مولانا مفتی محمد نسیم مصباحی دَامَت بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ
(مفتی دار الافتاء جامعہ اشرفیہ مبارکپور اعظم گڑھ، ہند)
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْحَمْدُلِوَلِیِّہٖ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلامُ عَلٰی نَبِیِّہٖ وَعَلٰی اٰلِہٖ وَصَحْبِہٖ اَجْمَعِیْنَ
بقدرِ حاجت علمِ دِین کا حاصل کرنا ہر مسلمان مرد وعورت پر فرض ہے ۔ حدیث میں اِرشاد ہے : طَلَبُ الْعِلْمِ فَرِیْضَۃٌ عَلٰی کُلِّ مُسْلِمٍ (مشکوٰۃ ص ۳۴)
طہارت، نماز روزہ ، زکوٰۃ، حج وغیرہ عبادات کے مسائل سیکھنا فرضِ عین ہے ، لیکن عقائد کے وہ بنیادی مسائل جن کے اِعتقاد سے آدمی مسلمان ہوتا ہے اور اِنکار سے کافر یا گمراہ ہوجاتا