کفریہ کلمات کے بارے میں سوال جواب

{5}شریعت کا مذاق اُڑانا یا {6}توہین کرنا  کفر ہے ۔ (بہارِشریعت حصہ۹ ص۱۸۳ ، فتاوٰی خیریہ ج۱ ص۱۰۵  )

{7}کسی کے سامنے شریعت کی بات کی ۔  اُس نے کہا :   ’’ شریعت گئی بھاڑ میں   ! کیا ہر وقَتشریعت شریعت کرتے رہتے ہو  ۔  ‘‘  ایسا کہنے والا کافر ہے ۔

{8}کسی سے کہا گیا : تُو کون سے مذہب پر ہے شافِعی یا حنفی ؟ اُس نے جواب دیا :  ’’  میں   دونوں   مذہبوں   پر لعنت بھیجتا ہوں    ‘‘ یہکلِمۂ کُفْر  ہے ۔    (حاشیۃ الطّحطاوی علی الدّرالمختارج۲ ص ۴۷۹)

{9}جو کہے :  ’’  ساری شریعت حیلوں   اور دھوکے بازی کا نام ہے  ۔  ‘‘  وہ کافر ہے ۔  (البحرُ الرّائق ج۵ ص ۲۰۷)

{10}جس شخص کے سامنے شریعت کا ذِکر کیا گیا ، اُس نے ناپسندیدگی کی آواز نکالی یا اظہار کیا یا کہا :  یہ توشَر ہے ۔  اُس نے کفر کیا ۔ ( مِنَحُ الرَّوض  ص۴۷۵)

{11}اگر کسی کو حدیث سنائی جائے تو وہ کہے :  ’’  میں   نے اِسٹوریاں  بَہُت سنی ہیں   بس کر و ۔  ‘‘ کہنے والے پر حکمِ کفر ہے ۔

{12}جس کے سامنے حدیث پڑھی گئی تو اس نے کہا  :  ’’ (ایسی حدیثیں   تو ) بَہُت سنی ہیں    ۔  ‘‘ اگر بطورِ تحقیر کہاہے تو  کفر  ہے ۔ (فتاوٰی بزازیہ ج۶ ص ۳۲۸)

{13}اگر کسی نے حدیثِ پاک یا تفسیر کی کتابوں   کوتوہین اور حَقارت کی نیّت سے پھینکا یا پھاڑ دیا تو کافِر ہے ۔

{14}مَسْئَلَۂشریعت سن کر کہنا :   ’’ یہ فُضول گھڑَنت اور زَبردستی کا لٹھ چلانا ہے ۔  ‘‘  یہکلِمۂ کُفْر ہے ۔

{15}اگر کوئی گمان کرے کہ ’’  مسلمان اسلام ہی کی وجہ سے کافروں   سے پیچھے رہ گئے ہیں   ۔  ‘‘  تو ایسا شخص کافر ہے ۔

{16}اگر کوئی خالص دینی تعلیمات کے بارے میں   کہے :  ’’  مسلمان ترقّی اُسی وقت کرسکتے ہیں   جب کہ اپنی دینی بَوسیدہ تعلیمات کو چھوڑ  دیں    ‘‘  ایسا کہنے والا  کافر ہے ۔

{17} ’’ ہم کوشریعت منظور نہیں   ، رَواج منظور ہے  ‘‘  کہنا کلِمۂ کفر ہے ۔ (فتاوٰی رضویہ  ج۱۴ ص۶۹۱)

{18}شریعت کو فرضی اور خود ساختہ کہنا کفرہے ۔   (اَیضاً  ج۱۵ ص ۲۷۸)

{19} ’’ شریعت تو مولویوں   کی گھڑی ہوئی باتیں   ہیں   ‘‘  ایسا کہنا کفر ہے  ۔

{20}عِدّت کا انکار کرناکُفر ہے مَثَلاً یہ کہنا کہ عِدّت کی کچھ ضَرورت نہیں  ۔ (ماخوذ از فتاوٰی رضویہ  ج۱۴ ص ۶۵۳)

{21}جو تَیَمُّم کرنے والے پر ہنسے اُس پر حکمِ کفر ہے ۔  ( مِنَحُ الرَّوض ص۴۷۳)

{22} مُطلَقاًتَیَمُّمکا انکار کفرہے نیز{23} تَیَمُّم کو جاہِلوں   کا فعل سمجھنا بھیکفر ہے ۔

{24}یہ کہا :  ’’ میں   شرع وَرع نہیں   جانتا ‘‘  یا{25} کہا  : میں   شریعت کا کیا کروں    ! دونوں   کفریات ہیں  ۔ (مجمع الاَْنھُر ج۲ ص ۵۱۰ )

{26}اگر کوئی یہ دعویٰ کرے کہ میں   دَرَجات طے کرتے کرتے ایسے دَرَجے تک پَہنچ گیا ہوں   کہ اب میں   اَحکاماتِ اِلہِٰیَّہ کا مُکلَّف (یعنی پابند)نہیں   رہا ۔  میرے لئے حلال و حرام، اِطاعت و معصیَّت سب برابر ہیں   تو ایسا مُدَّعی (یعنی دعویٰ کرنے والا) کافر ہے ۔

{27} ’’ شریعت صرف مولویوں   کیلئے ہے ۔  ‘‘  ایسا کہنا کفر ہے ۔

{28}اگر کوئی بُلند جگہ پر بیٹھے اور اُس کے ارد گرد لوگ ہوں   جو اس سے مسائل پوچھیں   اور ہنسیں   اور اسے تکیے سے ماریں   یعنی شریعت کا مذاق اُڑائیں   تو سب پر حکمِ کُفر ہے ۔     ( مِنَحُ الرَّوض  ص۴۷۱)

{29}کسی شخص کو شریعت کا حکم بتایا کہ اس مُعامَلے میں   یہ حکم ہے  ۔ اس نے کہا  :  ’’  شریعت پر عمل نہیں   کریں   گے ہم تو رسم و رَواج کی پابندی کریں   گے  ‘‘  ایسا کہنا بعض مشائِخ کے نزدیک کفر ہے ۔  (بہارِ شریعت ح

Index