حرام الفاظ اورکُفرِیَّہ کلِماتکے مُتعلِّق علم سیکھنا فرض ہے ۔ (فتاوٰی شامِی ج۱ ص۱۰۷)
کفریّہ کلمات کے بارے میں سوال جواب
مُؤَلِّف :
شیخِ طریقت امیرِ اہلسنّت بانیٔ دعوتِ اسلامی حضرت علّامہ مولانا
ابوبلال محمد الیاس عطّاؔر قادِری رضوی دَامَت بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ
ناشر :
مکتبۃ المدینہ باب المدینہ کراچی
مُحسنِ دعوتِ اسلامی، عالمِ باعمل، حضرت علامہ مولیٰنا محمد اسماعیل قادری رضوی نوری مُدَّظِلُّہُ العالی
(شیخ الحدیث ورئیس دارالافتاء دار العلوم امجدیہ بابُ المدینہ کراچی)
نَحْمَدُہٗ وَنُصَلِّیْ عَلٰی رَسُوْلِہٖ اَشْرَفِ الْاَنْبِیَاءِوَالْمُرْسَلِیْنَ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ
وَصَحْبِہٖ اَجْمَعِیْنَ الَّذِیْ بُعِثَ مُعَلِّماً وَنَوَّرَ الْخَلْقَ بِعُلُوْمِہِ النَّاجِیَۃِ
مَیں نے امیرِاہلسنّت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس قادری رضوی صاحب دام ظلہ کی تالیف کردہ کتاب متعلِّقہ عقائدبنام ’’ کفریہ کلمات کے بارے میں سوال جواب ‘‘ ازاوّل تا آخرپڑھنے کا شرف حاصل کیا ، یہ کتاب بَہُت آسان اُردو زبان میں لکھی گئی ہے ، معمولی پڑھا لکھا آدمی بھی بآسانی اِسے پڑھ سکتا ہے ۔ یہ کتاب ہر مسلمان کوپڑھنی چاہئے تاکہ کفریہ کلمات سے آگاہی حاصِل ہواوراِیمان کی حفاظت کا سامان ہو ۔ بَہُت سے لوگوں کو عالم فاضِل ہونے کا دعویٰ توہوتا ہے لیکن وہ عقائد کی باریکیوں سے واقِف نہیں ہوتے ، اس کتاب کو پڑھنے سے ایسوں کو بَہُت کچھ سیکھنے کومل سکتا ہے ۔ مَیں نے اس کتاب کو بنظرِغائرتنقیدی طور پر پڑھاہے اورمجھے یہ کتاب بَہُت اچھی لگی ہے ، اس کو پڑھ کر اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّ میں خودمُستفیض ہواہوں ۔
اس کتاب میں اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ و صدر الشریعہ رَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ کے فتاویٰ کا خوب خوب فیضان ہے ، نیز یہ کتاب مذکورہ بُزُرگوں کے علاوہ اَسلافِ مقدَّسہ مَثَلاً مُلّا علی قاری ، صاحبِ رَدُّ المحتار وغیرہ بُحُورُالْعُلومکے مُستَند فتاویٰ کے فَیُوض وبَرَکات سے مالا مال ہے ۔ یہ کتاب سوال و جواب پر مشتمل ہے اور بعض تنقیدی سُوالوں کا اس میں سہل طریقے سے جواب دیا گیا ہے ، نیزیہ قرآن و حدیث، اَقوالِ صحابہ و نصیحت آموزحکایات کا اِیمان افروز اور دِلچسپ مجموعہ ہے ۔ میری سوچ کے مطابِق اس کتاب کا مُطالَعَہ عوام تو عوام علماء کرام کے لئے بھی مُفید ہے ۔ میری ناقِص رائے ہے کہ جتنا زیادہ ہوسکے ، مشہور ومعروف زَبانوں میں اِس کتاب کا ترجَمہ کروایا جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس سے مَتَمَتِّع ہوں ۔ نیزاس کتاب کو اسکول و مدارِس کے نِصاب میں شامل کرنا بے حد، بے حد، بے حد مُفید ہے ۔
میری دُعاہے اللہ تعالیٰ اس کتاب سے مسلمانوں کو زیادہ سے زیادہ مُستَفِیض فرمائے اور اس کتاب کے مؤلف کو جزائے خیر دے ۔ اٰمین بِجَاہِ سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْن صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ