جواب : ایساکہنے والا کافِر ہے ۔ دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی ادارے مکتبۃُ الْمدینہ کی مطبوعہ 186صَفحات پر مشتمل کتاب ، ’’ بہارِ شریعت ‘‘ حصّہ 9 صَفْحَہ 181پر صدرُ الشَّریعہ، بدرُ الطَّریقہ حضرتِ علّامہ مولیٰنامفتی محمد امجد علی اعظمیعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ القَوِی فرماتے ہیں : جو اپنے آپ کو پیغمبرکہے اور تاویل یہ کرے کہ میں پیغام پہنچاتا ہوں وہ کافِر ہے ۔ یہ تاویل مَسْمُوع نہیں (یعنی ظاہری بچاؤ کی یہ دلیل نہیں سنی جائے گی ) کیونکہ عُرف میں یہ لفظ ِ(پیغمبر) رسول و نبی کے معنیٰ میں ہے ۔ (بہارِ شریعت حصّہ۹ ص ۱۸۱، عالَمگیری ج۲ ص۲۶۳ )
’’ انبِیائے کِرام کا گستاخ کافِرمُرتَد ہے ‘‘ کے اٹھائیس حُرُوف کی نسبت سے انبِیاء کی گستاخی کے بارے میں کُفرِیّات کی 28 مثالیں
{1} جو کہے : حضرتِ سیِّدُنا عیسیٰ روحُ اللہعَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام اللہ کے بیٹے ہیں وہ کافِر ہے ۔
{2}غیرِ انبیاء کے لئے وَحیِ نُبُوَّت ماننا کفر ہے ۔ (بہارِشریعت حصہ ۱ ول ص ۳۱)
{3}جو کہے کہ نُبُوَّت عِبادت و رِیاضت کرکے حاصِل کی جاسکتی ہے وہ کافِر ہے ۔ (اَیضاً ص ۳۲)
{4}جو شخص نبی سے نُبُوَّت زائل ہوجانے کو جائز جانے وہ کافر ہے ۔ (اَیضاً ص ۳۲)
{5}جو شخص یہ کہے کہ کسی نبی نے اللہ تعالیٰ کے کسی حکم کوچُھپایا اور لوگوں تک نہ پہنچایا وہ کافِر ہے ۔ (اَیضاً ص ۳۳)
{6}جو غیرِ نبی کو نبی سے افضل یا{7} اُس کے برابر مانے وہ کافِر ہے ۔ (بہارِ شریعت حصہ ۱ ص ۳۴)
{8} اَئِمّۂ اہلِ بَیت کو انبیائے کرام سے افضل جاننا کفر ہے ۔ (اَیضاًص۱۰۹)
{9}امیرُالْمُؤمِنِینحضرتِ مولائے کائنات، علیُّ الْمُرتَضٰی شیرِ خدا کَرَّمَ اللہ ُ تعالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْمکو جونبیوں سے افضلیا برابر بتائے کافر ہے ۔ (اَیضاً ص ۳۴)
{10}جس نے توہین یا{11}دشمنی کے طور پر تمنّا کی کہ انبیائے کرام عَلَیْھِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام میں سے کوئی(فُلاں ) نبی نہ ہوتا اس نے کُفر کیا ۔ (فتاویٰ عالمگیری ج۲ ص۲۶۵)
{12}کسی نبی کی ادنیٰ توہین یا {13}تکذیب (یعنی جھٹلانا)کفر ہے ۔ (بہارِ شریعت حصہ۱ ص۳۵)
{14} یہ کہنا کہ کوئی چھوٹا ہو یا بڑا اللہ عَزَّوَجَلَّ کی شان کے آگے چمار سے بھی ذلیل ہے یہکلمۂ کفر ہے ۔ (فتاویٰ امجدیہ ج۴ ص ۴۱۱ )
{15}حضراتِ انبیاء ِ کرامعَلَیْھِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلامکوناکارے لوگ کہنا خالِص کُفر ہے ۔
{16}جو کہے کہ میں اس کے کلام کی تصدیق نہ کروں گا اگر چِہ وہ نبی ہی کیوں نہ ہو وہ کافِر ہے ۔ ( عالمگیری ج۲ ص ۲۶۵)
{17}کسی سے کہا : نبی اورفِرشتے بھی تیرے سامنے گواہی دیں کیا تب بھی تو ان کی تصدیق نہ کرے گا ؟ اس نے کہا ہاں ۔ جواب دینے والا کافِرہے ۔ (اَلْبَحْرُ الرَّائِقج۵ ص ۲۰۴)
{18}جو کسی نبی سے بُغض رکھے وہ کافِر ہے ۔ ( عالمگیری ج۲ ص ۲۶۳)
{19}