عاشقان رسول کی 130 حکایات مع مکے مدینے کی زیارتیں

اور اپنی عافیت کے طالب ہیں   ۔  

          اپنی،  اپنے والدَین اور تمام اُمَّت کی مغفِرت کے لئے دُعا مانگئے اور بالخُصُوص اَہلِ جنَّتُ المَعْلٰیکے لئے اِیصال ثواب بھی کیجئے۔اِس قبرِ ستان میں   دُعا قَبول ہوتی ہے۔

جنّتُ المعْلٰیکے مَدفُونین پر لاکھوں   سلام

بے عدد ہوں   رحمتیں   اللہ کی ان پر مُدام

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!      صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

 مزارِ مَیمُونہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہَا: 

 سرکارِنامدار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے  سیِّدَتنا میمونہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہَا  سے بحالتِ احرام نکاح فرمایا۔مدینہ روڈ پر ’’نَوارِیہ ‘‘ کے قریب مقامِ سَرِف پر واقع ہے۔یہ مزار شریف اگرچہ مکّۂ مکرَّمہ  زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً سے باہَر ہے تاہم یہاں   حجاج کوشش کریں   تو حاضری دے سکتے ہیں   ، حُصُولِ سعادت اورباُمیدِ نُزولِ رحمت سیِّدَتنا میمونہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہَا کے مزارشریف کا ذِکر خیر کیا جاتاہے ۔ تادمِ تحریر (۱۶شعبان المعظم۱۴۳۳ھ) یہاں   کی حاضِری کا ایک طریقہ یہ ہے کہ آپ بس 2A   یا13میں   سُوار ہوجائیے،  یہ بس مدینہ روڑ پر تَنعِیم یعنی مسجدِ عائشہ  رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہَا سے گزرتی ہوئی آگے بڑھتی ہے،  مسجدُ الحرام سے تقریباً 17 کلومیٹر پر اِس کا آخِری اسٹاپ ’’نَوارِیہ ‘‘ ہے،  یہاں   اُ تر جائیے اور پلٹ کر روڈ کے اُسی کَنارے پر مَکَّۂ مکرّمہ  زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً  کی طرف چلنا شُروع کیجئے،  دس یا پندرہ منَٹ چلنے کے بعد ایک پولیس چیک پوسٹ  (نکتۂ تفتیش)  ہے پھر مَوقِفِ حُجّاج بنا ہوا ہے اس سے تھوڑا آگے روڈ کی اُسی جانِب ایک چار دیواری نظر آئے گی،  یہیں   اُمُّ المؤمنِین حضرتِ سیِّدَتُنا مَیمُونہ  رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہَا  کا مزار فائضُ الانوار ہے۔ یہ مزار مبارَک سڑک کے بیچ میں   ہے۔ لوگوں   کا کہنا ہے کہ سڑک کی تعمیر کیلئے اِس مزار شریف کو شہید کرنے کی کوشش کی گئی تو ٹریکٹر  (TRACTOR)  اُلَٹ جاتا تھا،  ناچار یہاں   چار دیواری بنا دی گئی۔ ہماری پیاری پیاری امّی جان سیِّدَتُنا  مَیمُونہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہَا  کی کرامت مرحبا!     

اَہلِ  اِسلام  کی  مادَرانِ  شفیق                 بانُوانِ طہارت پہ لاکھوں   سلام

بعدِ وفاتسیِّدَتُنا مَیمونہ نے انگور کھلائے

        اُمُّ الْمُؤمِنینحضرتِ سیِّدَتُنا مَیمونہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہَا  کی بعدِ وفات رونُما ہونے والی کرامت پڑھئے اور ایمان تازہ کیجئے ۔ چُنانچِہ آپ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہَاکے مزار پُر انوارکا ظاہری دروازہ جن دنوں   زائرین کیلئے کُھلا رہتا تھا اُن دنوں   کی حِکایت ایک زائِر کی زَبانی سنئے:  آدھی رات کے وَقْت ہم  مکّۂ مکرَّمہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماًسے مدینۂ منوَّرہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً  جانے والے راستے پر واقِع مقامِ  سَرِف پہنچے جہاں   اُمُّ الْمُؤمِنین حضرتِ سیِّدَتُنامَیمونہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہَا کا مزار ہے،  عجیب اتِّفاق ہے کہ اُس دن میں   نے کچھ نہیں   کھایا تھا،  بھوک کی شدّت کی وجہ سے میری طاقت جواب دے چکی تھی ،  روٹی حاصِل کرنے کی بَہُت کوشِش کی مگر کہیں   سے نہ ملی،  مجبوراً زیارت کے لئے حجرۂ مقدّسہ میں   گیا،  میں   نے مزارِ فائض الانوار کے سامنے سلام عَرْض کیا،  سُوْرَۃُ الْفَاتِحَہ اور سُوْرَۃُ الْاِخْلَاص پڑھ کر ان کی رُوحِ پرفُتُوح کو ایصالِ ثواب کیا،  فقیرانہ صدالگائی :   ’’اے پیاری امّی جان!  میں   آپ کا مہمان ہوں   ،  کھانے کے لئے کچھ عنایت فرمایئے اور اپنے الطافِ کریمانہ سے مجھے

Index