گا کہ لوگ خوشحالی کی تلاش میں یہاں سے چَراگاہوں کی طرف نکل جائیں گے، پھر جب وہ خوشحالی پالیں گے تو لوٹ کر آئیں گے اور اہلِ مدینہ کو اس کُشادَگی کی طرف جانے پر آمادہ کریں گے حالانکہ اگر وہ جان لیں تومدینہ ان کے لئے بہتر ہے۔ ‘‘ (مسندامام احمدبن حنبل ج۵ ص۱۰۶ حدیث۱۴۶۸۶)
اُن کے دَر کی بھیک چھوڑیں سروَری کے واسِطے
اُن کے در کی بھیک اچّھی سروَری اچّھی نہیں
(ذوقِ نعت)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
مدینۃُالمنوَّرہ کی تنگدستی پر صبر کرنے
امیرُالْمُؤمِنِینحضرتِ سیِّدُنا فاروقِ اعظمرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُفرماتے ہیں کہ مدینے میں چیزوں کے نِرْخ (یعنی بھاؤ) بڑھ گئے اور حالات سخت ہوگئے توسَروَرِ کائنات صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: ’’صَبْر کرواور خوش ہوجاؤ کہ میں نے تمہارے صاع اور مُد کو بابَرَکت کردیا اور اکٹھّے ہو کر کھایا کرو کیونکہ ایک کا کھانا دو کواور دوکا کھانا چار کو اور چار کا کھانا پانچ اور چھ کو کفایت کرتاہے اور بیشک برکت جماعت میں ہے تو جس نے مدینے کی تنگدستی اور سختی پر صَبْر کیا میں قِیامت کے دن اُس کی شَفاعت کروں گا یا اُس کے حق میں گواہی دوں گا اور جو اس کے حالات سے منہ پھیر کرمدینے سے نکلا اللہ عَزَّوَجَلَّاُس سے بہتر لوگوں کو اس میں بسادے گا اور جس نے اہلِ مدینے سے بُرائی کرنے کا ارادہ کیا اللہ عَزَّ وَجَلَّ اسے اس طرح پگھلادے گاجیسے نمک پانی میں پگھل جاتا ہے ۔ (مجمع الزوائد ج۳ص۶۵۷ حدیث۵۸۱۹)
شہِ کونَین نے جب صَدَقہ بانٹا
زمانے بھر کو دم میں کر دیا خوش
(ذوقِ نعت)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
مدینۂ طیِّبہ کی تکالیف پر صَبْر کی فضیلت:
دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ 243صفحات پر مشتمل کتاب ’’بِہِشْت کی کنجیاں ‘‘ صفحہ116پر ہے: رسولِ اکرم ، نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایاکہ جوشخص بِالقَصْد (یعنی ارادۃً) میری زیارت کو آیاوہ قِیامت کے دن میری مُحافَظَت (یعنی حفاظت) میں رہے گا اورجوشخص مدینے میں سُکُونت (یعنی رِہائش اختیار) کریگا اورمدینے کی تکالیف پر صَبْر کریگا تو میں قِیامت کے دن اُس کی گواہی دوں گا اور اُس کی شَفاعت کروں گااورجوشخص حَرَمَین (یعنی مکے، مدینے) میں سے کسی ایک میں مرے گااللہ عَزَّوَجَلَّاُس کو اِس حال میں قبر سے اٹھائے گا کہ وہ قِیامت کے خوف سے امْن میں رہے گا۔ (مشکاۃالمصابیح ج۱ ص۵۱۲حدیث۲۷۵۵)
مدینے میں رِہائش اختیار کرنا کیسا؟ :