موجودہ چار دیواری کے باہَر پُرانی طرز کی ایک بِغیر چھت کی مسجد بنا دی گئی ہے۔ایک محقِّق کا کہنا ہے کہ اِس کی کوئی تاریخی حیثیت نہیں اَصْل مسجِد شریف مَشْرَبہ (یعنی باغ شریف) کے اندر ہی ہے۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
(۱۱) مسجدِ بنی قُرَیظہ
یہ مسجِد شریف حَرَّۂ شَرقِیَّہ کے پاس’’ مسجِد شمس ‘‘ سے کافی فاصلے پرجانبِ مشرق (EAST) مسجدفضیح اور مَشْرَبۂ اُمِّ ابر اھیم کے درمیان واقِع تھی۔سرکارِ دو عالَم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّمنے بنوقُرَیظہ کے مُحاصَرے کے دَوران اِس مسجِد کو نَماز کیلئے مقرَّر کیا تھا۔ (فتح الباری ج۸ ص۱۰۶) ایک روایت کے مطابِق ’’مسجدِ بنی قُرَیظہ ‘‘ اُس مقدّس مقام پر بنائی گئی تھی جہاں 5ہجری (627ء) میں ’’غزوۂ بنوقُرَیظہ ‘‘ کے موقع پر محبوبِ ربِّ عرش صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کے لئے’’ عَرِیش ‘‘ (یعنی دھوپ سے بچنے کیلئے سائبان) نصب کیا گیا تھا۔ایک روایت کے مطابِق قریب ہی ایک خاتون کاگھر تھا جس میں سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے نَماز ادا فرمائی تھی۔ حضرتِ سیِّدُناعمربن عبدُالعزیزرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُنے تَوسِیع کے دَوران اُس مبارَک مکان کو بھی مسجدشریف میں شامل کر لیا تھا ۔ (جذب القلوب ص۱۲۶) اب اُس مسجد بنوقُرَیظہ کی زیارت نہیں ہو سکتی ۔ آہ! اُس مقدّس مقام پر پچھلے سالوں ’’ وَرکشاپ ‘‘ بنی ہوئی دیکھی گئی تھی! وہاں کی فَضاؤں کو حسرت سے چومئے اورعشقِ رسول میں دل جلایئے۔