عاشقان رسول کی 130 حکایات مع مکے مدینے کی زیارتیں

آخرُالزَّماں    (صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم)  کو پیدا کروں   گا جو مجھے سب انبِیاء  (عَلَیْہِ السَّلَام) سے زیادہ پیارا ہے ۔ (تفسیر بغوی ج۳ ص ۳۵۱ ملخّصاً)

کعبہ سونے کی زنجیروں   میں   باندھ کر مَحْشر میں   لایا جائے گا

      حضرتِ سیِّدُنا وَہْب بن مُنَبِّہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں   :  ’’  تَورات شریف  ‘‘ میں   ہے کہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ بَروزِ قِیامت اپنے سات لاکھ مُقرَّب فِرِشتوں   کو بھیجے گا جن میں   سے ہر ایک کے ہاتھ میں   سونے کی ایک زَنجیرہوگی اللہ عَزَّ وَجَلَّ فرمائے گا:  ’’جاؤ! اورکعبہ ان زنجیروں   میں   باندھ کرمَحشرکی طرف لے آؤ،  ‘‘ فِرِشتے جائیں   گے اُسے زنجیروں   سے باندھ کر کھینچیں   گے اور ایک فِرِشتہ پکارے گا:  ’’اے کعبۃَ اللہ! چل۔ ‘‘ تو کعبۂ مبارَکہ کہے گا:   ’’میں   نہیں   چلوں   گا جب تک میرا سُوال پورانہ ہو جائے ۔  ‘‘ فَضائے آسمانی سے ایک فِرِشتہ پکارے گا:  ’’توُ سُوال کر!  ‘‘ ، تُو کعبہ بارگاہِ الٰہی میں   عرض کرے گا:   ’’اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ  ! تُو میرے پڑوس میں   مدفون مؤمنین کے حق میں   میری شَفاعت قَبول فرما ۔  ‘‘ تو کعبہ شریف ایک آواز سنے گا:  ’’میں   نے تیری درخواست قَبول فرما لی ۔  ‘‘ حضرتِ سیِّدُنا وَہْب بن مُنَبِّہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں   :  ’’پھر مکّۂ مکرَّمہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً  میں   دَفْن ہونے والوں   کو اُٹھایا جائے گا جن کے چِہرے سفید ہوں   گے۔ وہ سب اِحرام کی حالت میں   کعبے کے گرد جمع ہو کر تَلْبِیَہ (یعنی لبیک )  کہہ رہے ہوں   گے۔ پھر فرشتے کہیں   گے:   اے کعبہ!  اب چل۔تو وہ کہے گا:  ’’میں   نہیں   چلوں   گا ، جب تک کہ میری درخواست قَبول ہو جائے ۔  ‘‘ تو فَضائے آسمانی سے ایک فِرِشتہ پکارے گا:  تُو مانگ، تجھے دیا جائے گا۔تو کعبہ شریف کہے گا :   ’’اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ ! تیرے گنہگار بندے جو اکٹّھے ہو کر دُور دُور سے غُبار آلود میرے پاس آئے۔ انہوں   نے اپنے اَہل وعِیال اور اَحْباب کو چھوڑا،  اُنہوں   نے فرمانبرداری اور زِیارت کے شوق میں   نکل کر تیرے حکم کے مطابِق مناسکِ حج ادا کئے،  تو میں   تجھ سے سُوال کرتاہوں   کہ ان کے حق میں   میری شَفاعت قَبو ل فرما،  ان کو قِیامت کی گھبراہٹ سے اَمْن عنایت فرما اور انہیں   میرے گِرد جمع کردے۔ ‘‘ توایک فِرِشتہ نِدادے گا:  اے کعبہ ان میں   ایسے لوگ بھی ہوں   گے جنہوں   نے تیرے طواف کے بعد گناہوں   کا ارتکِاب کیا ہو گا اور ان پر اِصرار کرکے اپنے اوپر جہنَّم واجِب کرلیا ہوگا۔ تو کعبہ عَرْض کرے گا:   ’’اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ !  اِن گنہگاروں   کے حق میں   بھی میری شَفاعت قَبول فرما جن پر جہنّم واجِب ہو چُکا ہے۔ ‘‘ تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ فرمائے گا:  ’’میں   نے اُن کے حق میں   تیری شَفاعت قَبول فرمائی ۔ ‘‘ تووُہی فِرِشتہ نِدا کرے گا:  جس نے کعبے کی زیارت کی تھی وہ دیگرلوگوں   سے الگ ہو جائے۔ اللہ عَزَّ وَجَلَّ ان سب کو کعبے کے گرد جَمْعْ کردے گا۔ ان کے چِہرے سَفید ہوں   گے اوروہ جہنَّم سے بے خوف ہو کر طواف کرتے ہوئے تَلْبِیَہکہیں   گے۔پھر فِرِشتہ پکارے گا:  اے کعبۃَ اللہ! چَل۔ تُوکعبہ شریف  (اس طرح)  تَلْبِیہَ کہے گا:   ’’لَبَّیْکَ اَللّٰھُمَّ لَبَّـیْکَ،  وَالْخَیْرُ کُلُّہٗ،  بِیَدَیْکَ،  لَبَّـیکَ لَا شَرِیْکَ لَکَ لَبَّـیْکَ،  اِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَۃَ لَکَ وَالْمُلْکَ لَا شَرِیْکَ لَکَ،  ‘‘ پھر فرشتے اُس کو کھینچ کر میدانِ مَحشرتک لے جائیں   گے ۔  (الروض الفائق ص۶۶)

بروزِ قِیامت کعبۂ مشرَّفہ  دُلہن کی طرح اُٹھایا جائے گا

 

Index