عاشقان رسول کی 130 حکایات مع مکے مدینے کی زیارتیں

قراٰنِ کریم  میں   مُتَعدِّدمقامات پرمَکّۃُ المکرَّمہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً  کا بیان کیا گیا ہے چُنانچِہ پارہ اوّلسُوْرَۃُ الْبَقَرہ آیت نمبر126 میں   ہے: 

وَ اِذْ قَالَ اِبْرٰهٖمُ رَبِّ اجْعَلْ هٰذَا بَلَدًا اٰمِنًا  (پ۱، البقرۃ۱۲۶)

ترجَمۂ کنزالایماناور جب عَرض کی ابراہیم (عَلَیْہِ السَّلَام) نے کہ اے ربّ      (عَزَّ وَجَلَّ)  میرے اِس شہر کو امان والا کردے۔پارہ 30سُوْرَۃُ الْبَلَد کی پہلی آیت میں   ہے:   

لَاۤ اُقْسِمُ بِهٰذَا الْبَلَدِۙ (۱)   (پ۳۰۔البلد۱)

            ترجَمۂ کنزالایمان :  مجھے ا س شہر کی قسم (یعنی مکّہ مکرَّمہ کی) (خزائن العرفان ص۱۱۰۴)

مَکّۃُالمکرَّمہ کے دس حُرُوف کی نسبت سے مکّےکے دس نا م

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!  مَکّۃُ المکرَّمہ  زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً  کے بَہُت سے نام کتابوں   میں   درج ہیں   ان میں   سے 10 یہ ہیں   :   (۱) اَ لْبَلَد  (۲)  اَلْبَلَدُ الْاَمین (۳)  اَ لْبَلَدہ (۴)  اَلْقَرْیَہ (۵) اَلْقَادِسِیَّہ (۶)  اَلْبَیْتُ الْعَتِیق (۷) مَعَاد  (۸)  بَکّہ (۹) اَلرَّاْسُ (۱۰) اُمُّ الْقریٰ   (العقد الثمین فی تاریخ البلد الامین ج۱ ص۲۰۴)  

رَمَضانِمَکّۃُالمکرَّمہ: 

 حُضُورِاکرم ، نورِمجسَّم ، شَہَنْشاہِ بنی آدم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ معظَّم ہے :   ’’رَمَضَانُ بِمَکَّۃَ اَفْضَلُ مِنْ اَلْفِ رَمَضَانَ بِغَیْرِ مَکَّۃَیعنی مکّے میں   رَمَضان گزارنا غیرِ مکہ میں   ہزاررَمَضان گزارنے سے افضل ہے ۔  ‘‘ (جمع الجوامع  ج ۴ ص ۳۷۲ حدیث ۱۲۵۸۹)  

        حضرتِ  علّامہ عبدُالرَّؤف مَناوِی  عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْہَادِی اِس حدیثِ پاک کے تَحت لکھتے ہیں   :  مَکّۃُ المکرَّمہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً میں   رہ کر رَمَضانُ المبارَک کے مہینے کے روزے رکھنا غیرِ مکّہ کے ہزار  رَمَضانُ المبارَک کے روزوں   سے اَفضل ہے کیونکہ اللہ عَزَّ وَجَلَّنے اِس مکّے کو اپنے گھر کے لئے منتخب فرمایا، اپنے بندوں   کے لئے اِس میں   حج کے مقامات بنائے، اس کو اَمْن والاحَرَم بنایااور اس کوبَہُت سی خُصُوصیّات سے نوازا۔  (فیض القدیرج۴ص۵۱ تحتَ الحدیث۴۴۷۸)  

پاک گھر کے طواف والوں   پر

بارِش  اللہُ کے کرم کی ہے

 (وسائلِ بخشش ص۱۲۴)

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!      صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

مَکّۃُالمکرَّمہ نبی کریم عَلیْہِ الصَّلٰوۃُوالسَّلام کو محبوب ہے : 

 حضرت سیِّدُنا عبداللہ بن عَدِی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے مروی ہے کہ میں   نے حُضُور تاجدارِ رسالت صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کو دیکھا کہ آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم مَقام حَزْوَرہ کے پاس اپنی اونٹنی پربیٹھے فرما رہے تھے :   اللہُ کی قسم!  تُو اللہُ  کی ساری زمین میں   بہترین زمین ہے اور اللہُ  کی تمام زمین میں   مجھے زیادہ پیاری ہے۔خدا عزوجل کی قسم ! اگر مجھے اس جگہ سے نہ نکالا جاتا تو میں   ہرگز نہ نکلتا۔    (ابن ماجہ ج ۳ ص۵۱۸ حدیث۳۱۰۸)

 

Index