عاشقان رسول کی 130 حکایات مع مکے مدینے کی زیارتیں

اللہ عَزَّ وَجَلَّ اُس  (آزاد کرنے والے)  کے ہر عُضْوْ کو جہنَّم سے آزاد فرما ئے گا ۔ ‘‘ حضرتِ سیِّدُنا سَعید بن مَرجانہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں   :    میں   نے جب سیِّدُنا زَینُ الْعابِدین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ  کی خدمتِ عالی میں   یہ حدیثِ پاک سُنائی تو آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے اپنا ایک ایسا غُلام آزاد کر دیا جس کی حضرتِ سیِّدُناعبداللہبن جَعفر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا دس ہزاردِرْہَم  قیمت لگا چکے تھے۔ ( بُخاری ج ۲ ص۱۵۰حدیث۲۵۱۷)

روزانہ 120 رَحْمتوں   کانُزُول

          حضرتِ سیِّدُناابنِ عبّاس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے روایت ہے کہ نبیِّ رَحْمت، شفیعِ اُمّت،   صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:   بَیتُ الْحرامکاحج کرنے والوں   پر ہر روز اللہ عَزَّ وَجَلَّ 120رَحْمتیں   نا زِل فرماتا ہے 60 طواف کرنے والوں   کے لئے اور 40نَماز پڑھنے والوں   کے لئے اور20 نظر کرنے والوں   کے لئے۔ ‘‘  (الترغیب والترھیب ج۲ص۱۲۳حدیث۶) یاد رکھئے ! اس حدیثِ پاک میں   بیان کردہ فضیلت صِرْف حاجیوں   کے لئے ہے۔

پچاس مرتبہ طواف کرنے کی عظیم فضیلت

          حضرتِ سیِّدُنا ابنِ عبّاس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَاسے روایت ہے کہ مدینے کے سلطان، رَحْمتِ عالمیان ،  سرورِذیشان صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کافرمانِ عَظَمت نشان ہے:   جس نے 50مرتبہ طواف کیا گناہوں   سے ایسا نکل گیا جیسے آج اپنی ماں   سے پیداہوا۔ (ترمذی ج ۲ص ۲۴۴ حدیث۸۶۷)

طواف نَماز کی طرح ہے: 

 حضرتِ سیِّدُنا ابنِ عباس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے روایت ہے کہ سر ورِ کائنات،  شاہِ موجودات صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے ارشاد فرمایا:   بیتُ اللہکے گرد طواف نَماز کی طرح ہے سوائے اس کے کہ تم اِس میں   کلام کرسکتے ہو،  تو جوطواف میں   کلام کرے تو اچّھا ہی کلام کرے ۔ (ترمذی ج ۲ص ۲۸۶ حدیث۹۶۲)  

           مُفَسّرِشہیرحکیمُ الْاُمَّت حضر  تِ مفتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الحَنّان  حدیثِ پاک کے اس حصّے’’بیتُ اللہکے گرد طواف نَماز کی طرح ہے ‘‘ کے تَحْت فرماتے ہیں   :  ’’طواف بھی نَماز کی طرح بِہترین عبادت ہے ۔عُلَماء فرماتے ہیں   کہ مکّے والوں   کے لیے  (نفلی ) نَماز  (نفلی ) طواف سے اَفضل ہے اور باہَر والوں   کے لیے  (نفلی ) طواف  (نفلی )  نَماز سے افضل کہ انہیں   اِس خاص زمانے ہی میں   طواف مُیَسَّر ہوتاہے۔ ‘‘          (مراۃ ج۴، ص۱۳۲)

طوافِ کعبہ کے لئے وضو واجب ہے: 

 وُضو نہ ہو تو نَماز و سجدۂ تِلاوت اور قراٰن شریف چُھونے کے لئے وُضو کرنا فرض ہے اور خانۂ  کعبہ کے طواف کے لئے وُضو واجب ہے۔  (بہار شریعت ج۱ص۳۰۱۔۳۰۲)  

شدید گرمی میں   طواف کی فضیلت: 

 حضرتِ علامہ محمد ہاشم ٹھٹھوی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ القَوِی  نَقْل کرتے ہیں   ،  فرمانِ مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہے:   جس نے خاموش،  ذِکرِ الٰہی کے ساتھ ،  شدّت کی گرمی میں   ، طواف اس طرح کیا کہ نہ کلام کیا،  نہ کسی کو اِیذا دی اور ہر شوط (یعنی پھیرے)  پر استِلام کیا تو ہر قدم پر ستر ہزار نیکیاں   لکھی جائیں   گی۔ ستر ہزار گناہ محو ہوں   گے اور ستر ہزار درجے بُلند ہوں   گے۔   (کتاب الحج ص ۲۸۰)

برسات میں   طواف کی فضیلت: 

 

Index