باہَر خَیمہ لگایا اور چادر بچھا کر ساری رقم اُس پر ڈالدی ، جو بھی آتااُسے مُٹّھی بھر کر عطا فرمادیتے، جب ظُہر کی نَماز پڑھی تو وہ چادرجھاڑدی ، اُس پر ایک درہم بھی باقی نہ بچا تھا۔ ( احیاء العلوم ج۳ ص ۳۱۰ملخّصًا)
ہاتھ اُٹھا کر ایک ٹکڑا اے کریم!
ہیں سخی کے مال میں حقدار ہم
(حدائقِ بخشش شریف)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
(۸۵) میں کیوں نہ روؤں ؟
حضرتِ سیِّدُنااِمام محمد باقِر عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ القَادِرجب حج کے لئیمکّۂ مکرَّمہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً تشریف لے گئے اورمسجِدُ الحرام میں داخِل ہوئے تو بیتُ اللہ شریفکو دیکھا تو رونے لگے حتی کہ رونے میں آپ کی آواز بلند ہوگئی کسی نے عَرْض کی: یا سیِّدی! سب لوگوں کی نظریں آپ کی طرف لگ گئی ہیں ، اِس قَدَرزورسے گِریہ وزاری نہ فرمایئے۔ فرمایا: ’’کیوں نہ روؤں ! شایداللہ تَعَالٰی میرے رونے کے سبب مجھ پر رَحمت کی نظر فرما دے اور میں بروزِ قِیامت اُس کی بارگاہ میں کامیاب ہوجاؤں ۔ ‘‘ پھر آ پ رَحْمَۃُ اللہِ تعالٰی علیہ نے طَواف کیا اور’’ مَقامِ ابراہیم ‘‘ پر نَماز پڑھی جب سَجدے سے سَر اُٹھایا توسجدے کی جگہ آنسوؤں سے ترتھی۔ (رَوضُ الرَّیاحین ص۱۱۳) اللہ عَزَّوَجَلَّ کی اُن پر رَحمت ہو اور ان کے صَدقے ہماری بے حساب مغفِرت ہو۔ اٰمین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وسلَّم
ارے زائرِ مدینہ! تُو خوشی سے ہنس رہا ہے
دِلِ غمزدہ جو پاتا توکچھ اور بات ہوتی
(وسائل بخشش ص۳۰۸)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
(۸۶) لَبَّیْککہتے ہی بے ہوش ہوگئے
حضرتِ سیِّدُنا امام زَینُ العابِد ین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے جب عزْمِ حجِّ بیتُ اللہکیا اور اِحرام باندھا تو چِہرۂ مُبارَکہ زَرد ہوگیااور لَبَّیْک نہ کہہ سکے۔لوگوں نے عرض کی: آپ لَبَّیْک نہیں پڑھتے؟ فرمایا: مجھے ڈرہے کہیں جواب میں ’’لَا لَبَّیْک ‘‘ نہ کہہ دیا جائے! عرض کی گئی: اِحرام باندھ کر لَبَّیْک کہنا ضَروری ہے۔ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے لَبَّیْک پڑھی تو بے ہوش ہو کر سُواری پر سے گر پڑے اور اِختِتامِ حج تک یِہی صورت رہی کہ جب بھی لَبَّیْک کہتے بے ہوش ہوجاتے۔ (تہذیب التہذیب ج ۵ ص ۶۷۰) اللہ عَزَّوَجَلَّ کی اُن پر رَحمت ہو اور ان کے صَدقے ہماری بے حساب مغفِرت ہو۔ اٰمین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وسلَّم
اُنگلیاں کانوں میں دے دے کے سُنا کرتے ہیں
خَلوَتِ دِل میں عجب شور ہے بَرپا تیرا
(ذوقِ نعت)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
(۸۷) اَپا ہَج حاجی