عاشقان رسول کی 130 حکایات مع مکے مدینے کی زیارتیں

مسجد ِنبوی شریف کے حَرَم اَنور کو صاف سُتھرا رکھنے کے لیے فیصلہ کیا کہ حرم شریف میں   کبوتروں   کے لیے دانہ نہ ڈالا جائے،  اِس طرح کبوتر دانے کی تلاش کے لیے دوسری جگہوں   میں   منتقل ہوجائیں   گے ۔ اِس حُکْم پر عمل کیا گیا اور کئی دن تک دانہ نہ ڈالا گیامگر کبوتر وں   کی گنبدِ خضراء سیمَحَبَّت کا یہ عالَم تھا کہ بھوک سے مررہے تھے مگر آستانۂ مَحبوب صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم چھوڑنے کے لیے تیّار نہیں   تھے۔ اہلِ مدینہ نے  اپنی آنکھوں   سے یہ عشق و مَحَبَّت بھرا منظر دیکھا ،  پھردُنیا میں   یہ بات شُہرت پکڑ گئی تولوگوں   نے حکومت کو تار دیئے اور اِصرار کیا،  تب حکومت نے پھر حسبِ سابِق کبوتروں   کو دانہ ڈالنا شُروع کیا۔ (انوارِقطبِ مدینہ ص۵۴ملخصا )  اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی اُن پر رَحمت ہو اور ان کے صَدقے ہماری بے حساب مغفِرت ہو۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم

وہ مدینے کے پیارے کبوتر،  جب نظر آئیں   تجھ کو بِرادر

ان کو تھوڑے سے دانے کھلاکر،  تُو سلام میرا رو رو کے کہنا

 (وسائلِ بخشش ص ۵۹۲)

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!      صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط

اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط  بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط

مکّے کی زیارتیں   

درودشریف کی فضیلت

        فرمانِ مصطَفٰے صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم ہے:   اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی خاطر آپس میں   مَحَبَّت رکھنے والے جب باہم ملیں   اور مُصافَحَہ کریں   اور نبی (صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم)  پر دُرُودِ پاک بھیجیں   تو ان کے جدا ہونے سے پہلے دونوں   کے اگلے پچھلے گُناہ بخش دیئے جاتے ہیں  ۔ (مُسْنَدُ اَبِیْ یَعْلٰیج۳ص ۹۵ حدیث۲۹۵۱ )

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!      صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

مَکّۃُالمکرَّمہ کے فضائل

          اَلحَمدُ للّٰہمَکّۃُ المکرَّمہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً نہایت با بَرَکت اور صاحِبِ عَظَمت شہر ہے ، ہر مسلمان اس کی حاضِری کی تمنّا و حسرت رکھتا ہے اوراگرثواب کی نیّت ہو تویقینا دیدارِ مَکّۃُ المکرَّمہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً  کی آرزو بھی عبادت ہے۔ مَکَّۂمکرَّمہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً  کی زیارَتوں   کے باقاعدہ بیان سے قبل اللہِ جَلَّ جَلَا لُہٗ کے اس پیارے شہر کے فضائل مُلا حَظہ فرما لیجئے تا کہ دل میں   اس کی مزید عقیدت  جاگزیں   ہو۔ ؎

وَہاں   پیارا کعبہ یہاں   سبز گُنبد

وہ مکّہ بھی میٹھا تو پیارا مدینہ

 (وسائلِ بخشش ص ۳۲۷)

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!      صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

مکہ مکرمہ امن والا شہر ہے

 

Index