عاشقان رسول کی 130 حکایات مع مکے مدینے کی زیارتیں

  (۱۷) مسجِدِِِ شَیخَین

          مسجِدُالنَّبَوِیِّ الشَّریف عَلٰی صَاحِبِہَا الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامسے سے مزارِ سیِّدُنا حمزہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکے پر جاتے ہوئے اُلٹے ہاتھ پر دُور ہی سے یہ مسجِد شریف نظر آ جاتی ہے۔ اِس مبارک مقام کو بَہُت ساری مَدَنی نِسبتیں   حاصِل ہیں   مَثَلاً  (۱)  غزوۂ اُحُد کے لئے جاتے ہوئے سرکارِ دوجہاں   صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے یہاں   پہلا پڑاؤ فرمایا اور رات کا کچھ حصّہ گزارا تھا  (۲) یہاں   آقا ئے مدینہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے ایک یا دو نَمازیں   ادا فرمائی تھیں    (۳)  اِسی جگہ جسم پُر انوار پر ہتھیار اور زِر ہیں   سجائی تھیں    (۴) یہاں   جنگی تیّاریوں   کا مُعایَنہ اور مُجاہِدین کا انتِخاب فرمایا تھا اور کئی مَدَنی مُنّوں   کو واپَس لوٹا یاتھا  (۵) یہیں   مَدَنی مُنّے حضرتِ سیِّدُنا رافِع رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکے بڑے نظر آنے کیلئے پاؤں   کی اُنگلیوں   پر کھڑے ہو گئے تھے تو بارگاہِ رحمت سے اجازت مل گئی تھی،  اِس پر ایک اور مَدَنی مُنّے سیِّدُنا سَمُرَہ بن جُنْدُبْ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکے نے عَرْض کی تھی کہ میں   رافِع سے زیادہ طاقتورہوں   ،  پھر دونوں   میں   کُشتی ہوئی اور سَمُرہ غالِب آ گئے تھے اور ساتھ چلنے کی اجازت پا گئے تھے۔ اِس مسجِد شریف کو’’ مسجِدُ الشَّیخَین ‘‘ کہنے کی وجہ یہ ہے کہ یہاں   ایک بوڑھے اندھے یہودی اور اندھی یہودن بُڑھیا کے جُدا جُدا دو قَلعے تھے۔ بوڑھے کو عَرَبی میں   ’’ شیخ  ‘‘ کہتے ہیں   ،  اِس وجہ سے وہ آبادی دو بوڑھوں   کے سبب ’’الشَّیخَین ‘‘ کے نام سے مشہور تھی۔ اِس مسجِد شریف کے اور بھی نام ہیں    (۱) مسجددِرْع (۲) مسجدِ بَدائِع اور  (۳)  مسجدِ عَدَوِی۔ آج کل اَوقافِ مدینہ کی طرف سے جدید طرز پر تعمیر کرکے اِس کانام’’ مسجدِ خیر ‘‘ رکھا گیا ہے۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!      صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

  (۱۸) مسجِد مِسْتَرَاح

        یہ مسجِد شریف مسجدِشَیخین سے تھوڑے ہی فاصِلے پر اُحُد شریف کی طرف جاتے ہوئے عین سڑک پر واقِع ہے ۔ ابتِدائے اسلام میں   اسے’’ مسجد بنی حارِثہ ‘‘ کہا جاتا تھا کیوں   کہ وہاں   قبیلۂ بنی حارِثہ (اَوسی)  آباد تھا۔ ایک روایت کے مطابِق ایک صَحابی ( سیِّدُنا حارِث بن سعد بن عُبَیدُ الحارِثی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکے)  فرماتے ہیں   :   ’’ رسولُ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ہماری مسجِد میں   نَماز ادا فرمائی تھی۔ ‘‘  (وفاء الوفاء ج۲ص۸۶۵) سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنے غزوۂ اُحُد سے واپَسی پر یہاں   تھوڑی دیر استِراحت یعنی آرام فرمایا تھا۔ اِسی لئے اِسے مسجِد مِسْتَرَاح ‘‘ کہا جاتا ہے۔ آج کل یہاں   عالی شان مسجد بنی ہوئی ہے۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!      صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

 

Index