عاشقان رسول کی 130 حکایات مع مکے مدینے کی زیارتیں

  ‘‘ کے وَقت مِٹّی کا گارا بنایا تھا  (۶) بابُ الکَعبہ کی طرف رُخ کرکے۔  (دروازۂ کعبہ کی سیدھ میں   نَماز ادا کرنا تمام اَطراف کی سیدھ سے افضل ہے  ([1]) )   (۷) میزابِ رَحْمت کی طرف رُخ کرکے۔ (کہاجاتا ہے کہ مزار ضیا بار میں   سرکارِ عالی وَقار صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کا چہرۂ پُر انوار اِسی جانِب ہے)  (۸)  تمام حَطِیم میں   خُصُوصاً میزابِ رَحْمت کے نیچے  (۹ )   رُکنِ اَسوَد اور رُکن یَمانی کے درمِیان  (۱۰) رُکنِ شامی کے قریب اِس طرح کہ ’’بابِ عُمرہ ‘‘ آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کی پُشتِ اَقدَس کے پیچھے ہوتا۔ خواہ آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم ’’حَطِیم ‘‘ کے اَندر ہو کر نماز ادا فرماتے یاباہَر (۱۱)  حضرتِ سیِّدُنا آدم صَفیُّ اللہ عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام  کے نَماز پڑھنے کے مقام پر جو کہ رُکنِ یَمانی کے دائِیں   یا بائِیں   طرف ہے اور ظاہِر تَر یہ ہے کہ مُصَلّٰیِ آدم ’’مُسْتجَار ‘‘ پر ہے ۔  (کتا ب الحج ص۲۷۴)

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!      صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

 (۲) مسجِدِ جنّ: 

 یہ مسجد جنَّتُ المَعلٰی کے قریب واقِع ہے۔ سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم سے نَمازِ فجر میں   قراٰنِ پاک کی تِلاوت سن کر یہاں   جنّات مسلمان ہوئے تھے۔

بوڑھا جِنّ:   

 حضرتِ سیِّدُنا سَہل بن عبدُاللہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ  نے ایک بوڑھے جِنّکو دیکھا جوایک بیش قیمت خوبصورت جُبّہ پہنے بیتُ اللہ شریف کی طرف منہ کر کے نَماز پڑھ رہا ہے ،  اس کے سلام پھیرنے پر انہوں   نے اُسے سلام کیا،  سلام کا جواب دیا اور کہاـ:  آپ اِس جُبّے پر تَعَجُّبکررہے ہیں   !  یہ جُبّہ 700برس سے میرے پاس ہے ،  میں   نے  اِسی جُبّے میں    حضرتِ سیِّدُنا عیسیٰ رُوحُ اللہ عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام کا دیدار کیاہے،  اِسی میں   پیارے پیارے آقا ، مکّی مَدَنی مصطَفٰے ، محمدٌ رَّسو لُ اللہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم  کی زیارت کی سعادت پائی ہے۔ اور مزید سنئے،  میں   اُنہیں   جِنّات میں   سے ہوں   جِن کے بارے میں   سُوْرَۃُالْجِن نازِل ہوئی ہے۔  (صفۃ الصفوۃج۴ص۳۵۷، بلدالامین ص۱۲۸)

جنّ وانسان ومَلَک کوہے بھروسا تیرا

سروَرا ! مَرجَعِ کُل ہے درِ والا تیرا

 (ذوقِ نعت)

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!      صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

 (۳) مسجدُ الرَّایَہ : 

 یہ مسجدِ جنّ کے قریب ہی سیدھے ہاتھ کی طرف ہے۔ ’’رایَۃ ‘‘ عَرَبی میں   جھنڈے کو کہتے ہیں   ۔یہ وہ تاریخی مَقام ہے جہاں   فتحِ مَکَّہ کے موقع پر ہمارے پیارے پیارے آقا ، سردارِمکۂ مکرَّمہ،  سرکارِ مدینۂ منوَّرہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّمنے اپنا جھنڈاشریف نَصْب فرمایا تھا۔

 



5    کہا جاتا ہے: پاک وہند دروازۂ کعبہ ہی کی سَمت واقع ہیں   ۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی اِحْسَانِہٖ ط وَاللہ تعالٰی اَعْلَمُ وَرَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَصلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم

Index