فیضان رمضان

دعوتِ اسلامی کی انفِرادی کوشِش  کی برکت سے وہ بالآخر تبلیغِ قراٰن وسنّت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک ،  دعوتِ اسلامی کے  مَدَنی ماحول میں  آگئے اور دعوتِ اسلامی کے  مَدَنی کاموں کے  لحاظ سے تنظیمی طور پر شعبۂ تعلیم کے  علاقائی ذِمے دار بھی بنے۔

ہاں جنازہ و عید اس کو سیکھیں مزید، آئیں مسجِد چلیں کیجئے اعتکاف

خوب نیکی کا جذبہ ملے گا جناب! آپ ہمت کریں کیجئے اعتکاف

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیْب !                                                                                              صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

(۷) میری آنکھوں میں  آنسو آگئے!:

            جناح آباد( بابُ المدینہ کراچی)  کے  ایک اسلامی بھائی نے  رَمَضانُ الْمبارَک (غالِباً۱۴۲۵؁ ھ۔ 2004ء)  کے  آخری عشرے میں  تبلیغِ قراٰن وسنّت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک ،  دعوت اسلامی کے  عالمی مَدَنی مرکز فیضانِ مدینہ میں  اجتماعی اِعتکاف کی بَرَکتیں لوٹنے کی سعادت حاصِل کی اوربرائیوں سے توبہ کی انہیں سنّت کے  مطابق کھانا تک نہیں آتا تھا،  اعتکاف میں  دیگر سنتوں کے  علاوہ کھانے پینے کی سنتیں بھی سکھائی گئیں ۔ باِلخصوص ایک مبلِّغ کو سادَگی کے  ساتھ سنت کے  مطابق کھانا تناوُل کرتا دیکھ کر ان کی آنکھوں میں  بے اختیار آنسو آ گئے ! اور انہوں نے بھی سنت کے  مطابق کھانا کھانے کی عادت اپنا لی، یوں وہ دعوتِ اسلامی کے  مَدَنی ماحول سے وابستہ ہوگئے۔

سنتیں کھانا کھانے کی تم جا ن لو،  مَدنی ماحول میں  کر لو تم اعتکاف

مان لو بات اب تو مری مان لو،  مَدنی ماحول میں  کر لو تم اعتکاف (وسائلِ بخشش ص۶۴۱)

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیْب !                                                                                              صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

(۸) عاشِقانِ رسول کی شفقتوں نے لاج رکھ لی:

            اِندَور شہر( M.P. الھند)  کے  ایک فیشن ایبل نوجوان آوارہ اور ماڈَرن دوستوں کی صحبت میں  رہ کر گناہوں بھری زندگی گزار رہے تھے۔رَمَضَانُ المُبارَک (۱۴۲۵؁ ھ۔ 2004ء)  کے  آخِری عشرے میں  عاشِقانِ رسول کے  ساتھ اجتماعی اعتکاف میں  بیٹھ گئے۔ عاشِقانِ رسول کی شفقتوں نے لاج رکھ لی،  گناہوں سے توبہ کی سعادت مل گئی، چہرے پر داڑھی جگمگانے اور سر پر عمامہ شریف کی بہاریں مسکرانے لگیں ،  سنتوں کی خدمت کا خوب جذبہ ملا حتّٰی کہ مبلِّغ بن گئے ۔ یہ لکھتے وَقت علاقائی مشاوَرت کے  نگران کی حیثیت سے سنّتوں کی برکتیں لوٹ اور لٹا رہے ہیں ۔

لینے خیرات تم رحمتوں کی چلو،  مَدنی ماحول میں  کر لو تم اعتکاف

لوٹنے برکتیں سنتوں کی چلو،  مَدنی ماحول میں  کر لو تم اعتکاف  (وسائل بخشش ص۶۴۱)

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیْب !                                                                                              صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

(۹) غیر اسلامی نظریات رکھنے والوں کی توبہ:

یوں تو سکھر ( باب الاسلام سندھ)  کے  قریبی شہر عطّارؔ آباد ( جیکب آباد)  میں  تبلیغِ قراٰن وسنّت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک،  دعوتِ اسلامی کا مَدَنی پیغام پہنچ چکا تھا،  مگر اُن دنوں  مَدَنی کام وہاں بہت کم تھا۔ رَمَضانُ المبارَک (۱۴۱۰؁ ھ۔ 1990؁ء)  میں  عطاّر آ باد کے  اندر خوب اِنفرادی کوشِش کرکے  سکھر کے  ذمہ دار اسلامی بھائیوں نے وہاں کے  اسلامی بھائیوں کو اجتماعی اعتکاف کے  لئے سکھر آنے کی دعوت دی،  جس کی بَرَکت سے عطاّر آباد کے  کثیر اسلامی بھائیوں نے منورہ مسجِد،  اسٹیشن روڈ،  سکھر میں  اعتکاف کی سعادت حاصِل کی ۔ قبل ازیں عطّار آباد میں  کوئی اسلامی بھائی فیضانِ سنت کا درس دینے والا بھی نہ تھا! اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّاس اجتماعی اعتکاف میں  عاشِقانِ رسول کی صحبت کی برکت سے 17اسلامی بھائی معلم و مبلِّغ بنے،  چہروں کو داڑھی شریف سے اور سروں کو سبز عمامہ شریف سے سجا یا۔ دعوتِ اسلامی کے   مَدَنی کاموں کے  ذمے دار بنے۔ بعض ایسے لوگ بھی کسی طرح سے کھنچ کر آگئے تھے جو غیر مسلموں کے  کچھ غیر اسلامی نظریات کو درست مانتے تھے،  اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّاُنہوں نے اپنے کفریہ نظریات سے توبہ کی،  کلمہ شریف پڑھ کر مسلمان ہوئے اور بقیہ زندَگی تبلیغِ قراٰن وسنّت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک ،  دعوتِ اسلامی کے  مَدَنی ماحول میں  گزارنے کی نیت کی ۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّاس وقت اُس شہر کے  اسلامی بھائی جو کہ رَمَضانُ المبارَک (۱۴۱۰؁ ھ)  میں  اجتماعی اعتکاف کی برکتوں سے مالا مال ہوئے تھے وہ اورلادِینیت سے توبہ کرنے والے اب بہترین مبلِّغ بن چکے  ہیں حتّٰی کہ بڑے بڑے اجتماعات میں  بھی سنتوں بھرے بیانات فرماتے ہیں اور مختلف صوبائی مجا لس کے  اہم ذمہ دار بن کر اپنی اور ساری دنیا کے  لوگوں کی اصلاح کی کوشِش کر رہے ہیں ۔اللہ تَعَالٰی ہمیں  اور انہیں

Index