پِزّے، پکوڑے ، کھٹّی چٹنیاں ، کھچڑا اور چٹپٹے آلو چھولے اور سحری میں ملائی پر اٹھے ، کَھجلہ پھینی وغیرہ عنایت فرماتے ہیں اوربعض مُعْتَکِفِین مَغلوبُ الحِرص ہو کر ، انجا م سے بے خبر جو کچھ سامنے آیا اُس کا خیر مقدم کرکے اچّھی طرح چَبائے بِغیر ہی جھٹ پٹ پیٹ میں پہنچاتے چلے جا تے ہیں ۔ نتیجۃً قبض، گیس، پیٹ میں درد، بدہَضمی، دست، قے، جسم میں سُستی، نزلہ، بخار، سر اور بدن میں درد وغیرہ اَمراض لپٹ جا تے ہیں ۔ بعض بے چارے بڑے جذبے کے ساتھ خوب عبادت کا ذہن لے کر اعتکاف کے لئے گھر سے چلے ہوتے ہیں مگر کھا کھا کر بیمار پڑ جا تے ہیں اور بعض اَوقات تونوبت یہاں تک پہنچتی ہے کہ نماز کی جماعت کھڑی ہو جا تی ہے مگر یہ غریب سر درد و بخار کے مارے مسجِد میں لیٹے کَراہ رہے ہوتے ہیں ۔
ناسمجھ بیمار کو اَمْرَت بھی زہر آمیز ہے
سچ یہی ہے سو دوا کی اِک دوا پرہیز ہے
اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّ وَجَلَّتبلیغِ قراٰن وسنّت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک، دعوتِ اسلامی کے عالَمی مَدَنی مرکز فیضانِ مدینہ بابُ المدینہ کراچی میں رَمَضانُ الْمبارَک کے آخری عشرہ میں ہزاروں عاشقانِ رسول ماہِ رَمَضان المبارک میں معتکف ہوتے ہیں ۔آخریعشرے میں مزید اضافہ ہو جا تا ہے۔ ان کو پیش کئے جا نے والے کھانے میں بنا سپتی گھی کا استِعمال بند کروانے، تیل اور مَصالَحَہ جا ت میں بھی آدھوں آدھ کمی لانے اور کباب سموسوں اور پکوڑوں پر پابندی ڈلوانے کی درخواستیں کرتے رہنے سے کچھ نہ کچھ عمل ہوا اور اِس طرح دَورانِ اعتکاف مریضوں کی شَرْح میں اچّھی خاصی کمی دیکھی گئی۔ کاش ! ہر اعتکاف والی مسجِد بلکہ مسلمانوں کے ہر گھر میں مذکورہ احتیاطیں اپنا لی جا ئیں ۔
اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّ وَجَلَّمیں مسلمانوں کی روحانی اصلاح کے ساتھ ساتھ جسمانی صحّت و فَلاح کا بھی آرزو مند ہوں ۔کاش! کاش! کاش ! میری درخواستوں کے مطابِق خواہش سے کم کھاکر اور بے وقت مختلف چیزیں کھانے سے خود کو بچا کر مُعتَکِفِین صحّت و عافیت کے ساتھ عبادت و تربیت میں حصّہ لے کر اجتماعی اِعتکاف کے اِختتام پر چاند رات کو ہاتھوں ہاتھ مَدَنی قافِلے میں عاشقانِ رسول کے ساتھ سنّتوں بھرا سفر کرنے کے قابِل رہیں ۔ اگر میری عرض کردہ غذائی احتیاطوں پر عمر بھر عمل پیرا رہیں گے تو اِنْ شَآءَاللہ عَزَّوَجَلَّ آپ کی زندَگی خوشگوار رہے گیاور ڈاکٹروں اور دواؤں کے اَخراجا ت سے بھی نجا ت ملے گی۔ (براہِ کرم ! فیضانِ سنّت کے باب آدابِ طعام صفحہ 440تا 451 پرکھانے کاجدول اور طبّی مشوروں سے بھر پور مکتوبِ عطارؔ پڑھ لیجئے) آپ کی تندُرُستی میں مجھے یوں بھی دلچسپی ہے کہ اس طرح اِنْ شَآءَاللہ عَزَّوَجَلَّ عبادتوں کا ذَوق بھی بڑھے گااور سنتوں کی تربیت کے مَدَنی قافِلوں میں سفر کا شوق بھی بڑھے گا ۔ آپ صحّت مند ہوں گے تو نمازوں کی ادائیگی، سنتوں پر عمل نیز والدین اور بال بچّوں کی خدمت کیلئے بھاگ دوڑ کر سکیں گے۔
ظالموں کے لیے درازیٔ عمر کی دُعا کرنا کیسا ؟:
اپنے مسلمان بھائیوں پرظُلم و ستم کی آندھیاں چلانے والوں اور گناہوں کا بازار گرم کرنے والوں کو اللہ ربُّ العزّت عَزَّوَجَلَّ ہدایت عنایت فرمائے۔ ایسوں کی صحّت بھی اکثر اوقات گناہوں میں زِیادت کا سبب بنتی ہے۔
حضرتِ سیِّدُنا سفیان ثَوری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ القَوِی فرماتے ہیں : ’’ جوکسی ظالم کیلئے درازیِ عُمْر کی دُعا کرتا ہے، گویا اِس بات کو پسند کرتا ہے کہ اللہ تَعَالٰی کی ( مزید) نافرمانی ہو۔ ‘‘ (حِلْیَۃُ الْاولیاء ج۷ ص ۴۸رقم۹۵۴۸ ) ہاں ظالموں کیلئے ظلم سے تائب ہو کر صحّت وعافیت کے ساتھ سنتوں بھری طویل عمر پانے کی دعا کی جا سکتی ہے۔کھانے کی احتیاطوں کی نرالی معلومات کیلئے فیضانِ سنّت کا باب پیٹ کا قفلِ مدینہ ضرور پڑھ لیجئے۔
مسلمانوں کی بھلائی چاہنا کارِ ثواب ہے:
حضرتِ سیِّدُنا جریر بن عبد اللّٰہرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُفرماتے ہیں : ’’ میں نے حضور تاجدارِ رسالت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے نماز پڑھنے ، زکوٰۃ دینے اور ہر مسلمان کی خیر خواہی کرنے پر بیعت کی۔ ‘‘ (بُخاری ج۱ص۳۵حدیث۵۷) اعلٰی حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں : ’’ ہر فردِاسلام کی خیرخواہی (یعنی بھلائی چاہنا) ہرمسلمان پر فرض ہے ۔ ‘‘ (فتاوٰی رضویہ ج ۱۴ ص ۴۱۵) اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّ وَجَلَّخود کو مسلمانوں کے خیر خواہوں میں کھپانے اور ثواب کمانے کے مقدّس جذبے کے تَحت دُعا کے ساتھ ساتھ صحّت مند رَہنے کیلئے چند مَدَنی پھول نذر ِحاضِر کئے ہیں ۔ اگرمَحض دُنیا کی رنگینیوں سے لُطف اندوز ہونے کیلئے تندُرُست رَہنے کی آرزو ہے توبے شک پڑھنا یہیں مَوقُوف کر دیجئے اور اگر عُمدہ صِحّت کے ذَرِیعے عبادَت اور سُنّتوں کی خدمت پر قُوّت حاصِل کرنے کا ذِہن ہے توثواب کمانے کی غَرَض سے اچّھی اچّھی