گااُس کے اگلے پچھلے گناہ مُعاف ہوجا ئیں گے۔ (رُوْحُ البَیان ج۱۰ص۴۸۰)
سرکار مدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ جب رَمَضانُ المُبارککے آخری دس دِن آتے تو عبادت پر کمر باند ھ لیتے، ان میں راتیں جا گا کرتے اور اپنے اہل کو جگایا کرتے۔ ( ابنِ ماجہ ج۲ص۳۵۷حدیث۱۷۶۸)
حضرت سَیِّدُنا اِسمٰعیل حقی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ القَوِی نقل کرتے ہیں کہبزرگان دین رَحِمَہُمُ اللہُ الْمُبِیْناس عشرے کی ہر رات میں دورکعت نفل شبِ قدر کی نیت سے پڑھا کرتے تھے ۔ نیز بعض اکابر سے منقول ہے کہ جو ہررات دس آیات اِس نیت سے پڑھ لے تو اس کی برکت اور ثواب سے محروم نہ ہوگا ۔
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یقینا یہ رات منبعِ برکات ہے ۔ چنانچہ حضرت سَیِّدُنا اَنس بن مالک رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں : ایک بارجبماہِ رَمضان شریف تشریف لایاتوحضورِ انور ، شافِعِ مَحشر ، مدینے کے تاجور ، باِذنِ ربِّ اکبر غیبوں سے باخبر محبوبِ داوَر صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: ’’ تمہارے پاس یہ مہینا آیا ہے جس میں ایک رات ایسی بھی ہے جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے جو شخص اِس رات سے محروم رہ گیا ، گویا تمام کی تمام بھلائی سے محروم رہ گیا اور اِس کی بھلائی سے محروم نہیں رہتا مگر وہ شخص جو حقیقۃً محروم ہے۔ ‘‘ (ابنِ مَاجَہ ج۲ص۲۹۸حدیث۱۶۴۴)
اے ہمارے پیارے پیار ےاللہ عَزَّوَجَلَّ!اپنے پیارے حبیب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے طفیل ہم گناہ گاروں کو لَیْلَۃُ الْقَدْر کی برکتوں سے مالا مال کر اور زیادہ سے زیادہ اپنی عبادَت کی توفیق مرحمت فرما۔ اٰمِیْن بِجا ہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم
لَیْلَۃُ الْقَدْر میں مَطْلَعِ الْفَجْرِ حق
مانگ کی استِقامت پہ لاکھوں سلام (حدائقِ بخشِش ص۲۹۹)
ہُوا جا تا ہے رخصت ماہِ رَمضاں یارسولَ اللّٰہ
ہوا جا تا ہے رخصت ماہِ رَمضاں یارسولَ اللہ رہا اب چند گھڑیوں کا یہ مہماں یارسولَ اللّٰہ
خوشی کی لہر دوڑی ہر طرف رَمضان جب آیا ہیں اب رنجیدہ رنجیدہ مسلماں یارسولَ اللّٰہ
مسرت ہی مسرت اورخوشی ہی تھی خوشی جس دم نظر آیا ہِلالِ ماہِ رَمضاں یارسولَ اللّٰہ
شہا! اب غم کے مارے خون کے آنسو بہاتے ہیں چلا تڑپا کے ہائے ماہِ رَمضاں یارسولَ اللّٰہ
چلا اب جلد یہ رَمضاں ستائیس آگئی تاریخ فقط دو دن کا اب رَمضاں ہے مہماں یارسولَ اللّٰہ
فضائیں نور برساتیں ہوائیں مسکراتی تھیں سماں اب ہوگیا ہر سمت ویراں یارسولَ اللّٰہ
رِیاضت کچھ نہ کی ہم نے عبادت کچھ نہ کی ہم نے رہے بس ہر گھڑی مشغولِ عصیاں یارسولَ اللّٰہ
میں ہائے جی چُراتا ہی رہا رب کی عبادت سے گزارا غفلتوں میں سارا رَمضاں یارسولَ اللّٰہ
میں سوتا رہ گیا غفلت کی چادر تان کر افسوس خدارا میری بخشش کا ہو ساماں یارسولَ اللّٰہ
جدائی کی گھڑی جا ں سوز ہے عشاقِ رَمضاں پر چلا ان کو رُلا کر ماہِ رَمضاں یارسولَ اللّٰہ
تڑپتے ہیں بلکتے ہیں قرار آتا نہیں ان کو بہت بے چین ہیں عشاقِ رَمضاں یارسولَ اللّٰہ
گناہوں کی سِیاہی چھا رہی ہے رُخ پہ محشر میں مِرا چہرہ پئے رَمضاں ہو تاباں یارسولَ اللّٰہ
مہِ رَمضاں کی رخصت جا نِ عاشق پر قِیامت ہے گدا تیرے ہیں حیران وپریشاں یارسولَ اللّٰہ