{۳} ’’ جو حلال کمائی سے رَمضان میں روزہ اِفطار کروائے رَمضان کی تمام راتوں میں فرشتے اُس پر دُرُودبھیجتے ہیں اور شبِ قدر میں جبریل(عَلَيْهِالصَّلٰوۃُ وَالسَّلام) اُس سے مُصَافَحَہ کرتے ہیں اور جس سے جبریل(عَلَيْهِالصَّلٰوۃُ وَالسَّلام) مُصافَحَہ کرلیں اُس کی آنکھیں اشک بار ہوجا تی ہیں اور اس کا دل نرم ہوجا تا ہے۔ ‘‘ (جَمْعُ الْجَوامِع ج۷ص۲۱۷حدیث۲۲۵۳۴)
{۴} ’’ جو روزہ دار کو پانی پلائے گا اللہ عَزَّوَجَلَّاُسے میرے حوض سے پلائے گا کہ جنت میں داخِل ہونے تک پیاسا نہ ہوگا۔ ‘‘ (ابن خُزَیمہ ج ۳ ص۱۹۲ حدیث۱۸۸۷)
{۵} ’’ جب تم میں کوئی روزہ اِفطار کرے تو کَھجُور یا چھوہارے سے اِفطار کرے کہ وہ برکت ہے اور اگر نہ ملے تو پانی سے کہ وہ پاک کرنے والا ہے ۔ ‘‘ ( تِرْمذی ج۲ص۱۶۲حدیث۶۹۵)
سرکارصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا اِفطار
حضرتِ سَیِّدُنا اَنس رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنہسے رِوایت ہے: ’’ اللہ عَزَّوَجَلَّکے حبیب، حبیب لبیب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنماز سے پہلے تر کھجوروں سے روزہ اِفطار فرماتے ، تر کھجوریں نہ ہوتیں تو چند خشک کھجوریں یعنی چھوہاروں سے اور یہ بھی نہ ہوتیں تو چند چلو پانی پیتے۔ ‘‘ ( ابوداوٗد ج۲ص۴۴۷حدیث۲۳۵۶)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو ! احادیثِ مبارَکہ میں سحری اور افِطار میں کھجور کے استعمال کی ترغیب موجود ہے، بے شککھجور میں لا تعداد برکتیں اورکئی بیماریوں کا علاج ہے ۔
’’ سیِّدی اعلٰی حضرت کی پچیسویں شریف ‘‘ کے پچیس
حروف کی نسبت سے کھجور کے 25 مَدَنی پھو ل
{۱} اللہ کے حبیب ، حبیبِ لبیب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکا فرمانِ صحت نشان ہے: ’’ عالِیہ ‘‘ ( یعنی مدینۂ منوّرہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماًمیں مسجد قبا شریف کی جا نِب ایک جگہ کا نام ) کی عَجْوَہ (مدینۂ منورہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماًکی سب سے عظیم کھجور کا نام ) میں ہر بیماری سے شفا ہے ۔ ایک روایت کے مطابق ’’ سات روزتک روزانہ سات عجوہ کَھجوریں کھاناجذام(یعنی کوڑھ) میں نفع دیتا ہے ۔ ‘‘ (الکامل لابن عدی ج۷ ص ۴۰۷)
{۲} میٹھے میٹھے آقا، مکی مدنی مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکا فرمان جنت نشان ہے: عجوہ کھجور جنت سے ہے، اس میں زہر سے شفا ہے ۔(تِرمذی ۴ ص۱۷حدیث ۲۰۷۳ ) بخاری شریف کی روایت کے مطابق جس نے نہارمنہ عجوہ کھجور کے سات دانے کھالئے اس دن اسے جا دو اورزہر بھی نقصان نہ دے سکیں گے ۔ (بُخارِی ج۳ص۵۴۰ حدیث ۵۴۴۵)
{۳} سیِّدُنا ابوہر یرہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنہسے روایت ہے ، کھجورکھانے سے قولنج(یعنی بڑی انتڑی کا درد) نہیں ہوتا۔ (کَنْزُ الْعُمَّال ج۱۰ ص۱۲حدیث۲۸۱۹۱)
{۴} طبیبوں کے طبیب ، اللہ کے حبیب ، حبیب لبیب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکا فرمان صحت نشان ہے: ’’ نہارمنہ کھجور کھاؤ اس سے پیٹ کے کیڑے مر جا تے ہیں ۔ ‘‘ (اَلْجا مِعُ الصَّغِیْرص۳۹۸حدیث۶۳۹۴)
{۵} حضرت سیِّدُنا رَبِیع بن خُثَیْمرَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنہفرماتے ہیں : ’’ میرے نزدیک حاملہ کے لئے کھجور سے اور مریض کیلئے شہد سے بہتر کسی چیز میں شفا نہیں ۔ ‘‘
(تفسیرِدُرِّ مَنْثُورج۵ص۵۰۵)
{۶} سیِّد ی محمد احمد ذَہبی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِفرماتے ہیں : ’’ حاملہ کوکھجوریں کھلانے سے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّلڑکا پیداہو گا جو کہ خوبصورت بردبار اورنرم مزاج ہو گا ۔ ‘‘
{۷} جو فاقے(یعنی بھوک) کی وجہ سے کمزور ہو گیا ہو اُس کیلئے کھجوربہت مفید ہے کیونکہ یہ غذائیت سے بھرپور ہے اس کے کھانے سے جلد توانائی بحال ہو جا تی ہے، لہٰذا کھجورسے اِفطار کرنے میں یہ حکمت بھی ہے۔
{۸} روزے میں فوراً برف کا ٹھنڈا پانی پی لینے سے گیس ، تبخیر (تَبْ۔ خیر) مِعدہ اور جگر کے ورم کا سخت خطرہ ہے، کھجور کھا کر ٹھنڈاپانی پینے سے نقصان کا خطرہ ٹل جا تاہے ، مگر سخْت ٹھنڈاپانی ہرگز نہیں پیناچاہئے۔
{۹} کھجوراور ککڑی([1]) ، نیز کھجور اور تربوز ایک ساتھ کھانانبیِّ کریمصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَسے ثابت ہے([2]) ۔ اس میں بھی حکمتوں کے مدنی پھول ہیں ۔ طبیبوں کا کہنا ہے کہ اس سے جنسی و جسمانی کمزوری اور دبلاپن دور ہوتا ہے۔ مکّھن کے ساتھ کھجورکھانا بھی نبیِّ کریمصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَسے ثابت ہے۔ (ابن ماجہ ج۴ص۴۱حدیث۳۳۳۴)
{۱۰} کھجور کھانے سے پُر انی قبض دور ہوتی ہے ۔
{۱۱} دَمے ، دل، گردے ، مثانے ، پتے اور آنتوں کے امراض میں کھجور مفید ہے ۔ یہ بلغم خارِج کرتی ، منہ کی خشکی دور کر تی اور پیشاب آور ہے ۔