فیضان رمضان

تِلاوتِ کلامِ پاک،  نعت شریف اور سنتوں بھرے بیان کی کیسٹ چلانے کا معمول بنا لیا۔ رفتہ رفتہ ان کے  پاس 500 کیسٹیں جمع ہو گئیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ مجھ سمیت پانچ اسلامی بھائیوں نے اپنے آپ کو دعوتِ اسلامی کے  مَدَنی رنگ میں  رنگ لیا۔ اَلْحَمْدُ للہ عَزَّوَجَلَّمسجد درس کا آغاز ہوگیا۔ پھر کچھ عرصے بعد رفتہ رفتہ ان کی فیکٹری میں  ہفتہ وار سنتوں بھرا اجتماع شروع ہو گیا ،  اجتماع میں  کم و بیش 250 اسلامی بھائی شرکت کرتے تھے،  مدرَسۃُ المدینہ (برائے بالِغان)  بھی قائم ہو گیا۔ سنّتوں کی بہاریں آنے لگیں ،  مُتَعَدِّد اسلامی بھائیوں نے اپنے چہرے پر مَدَنی آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کیمَحَبَّتکی نشانی مبارک داڑھی سجا  لی،  20 سے 25اسلامی بھائیوں کے  سروں پر عمامے کے  تاج جگمگانے لگے۔ ان کی فیکٹری کے  منیجر ابتدائی کیسٹیں چلانے وغیرہ سے منع کرتے رہے مگر بیانات کی کیسٹوں کی آواز ان کے  کانوں میں  بھی رس گھولتی رہی اور اَلْحَمْدُ للہ عَزَّوَجَلَِّالآخر وہ بھی مُتأَثِّر ہو ہی گئے نہ صرف مُتأَثِّر ہو ئے بلکہ نمازی بھی بن گئے اور ایک مٹھی داڑھی بھی سجا  لی۔

            وہ اسلامی بھائی واپس پاکستان آچکے  ہیں اور انہیں باب المدینہ کراچی کے  ایک ڈویثرن کی مُشاوَرت کی حیثیت سے سنتوں کی خدمت کی سعادت بھی ملی۔ اَلْحَمْدُ للہ عَزَّوَجَلّمکتبۃُ المدینہ سے جا ری ہونے والے سنتوں بھرے بیانات کی کیسٹوں کے  ذریعے اصلاح کا سامان ہوا۔ ہر اسلامی بھائی اور اسلامی بہن کو چاہئے کہ وہ سنتوں بھرے بیان یا مَدَنی مذاکرے کی کم از کم ایک کیسٹ روزانہ سننے کا معمول بنا لے،  اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّایسی برکتیں ملیں گی کہ دونوں جہاں میں  بیڑا پار ہو جا  ئے گا ۔([1])

غفلت سے نیکی کی دعوت سننا کفارکی صفت ہے:

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے! مکتبۃُ المدینہ سے جا ری کردہ بیانات کی کیسٹیں سننے کی بھی کیسی برکات ہیں !([2])  یہ سب مقدر والوں کے  سودے ہیں ،  ورنہ بے شمار افراد ایسے بھی دیکھے جا تے ہیں کہ وہ بر سہا برس سے سنتوں بھرے اجتماع میں  حاضر ہوتے ہیں مگر اُن پر مَدَنی رنگ نہیں چڑھ پاتا۔ شاید اِس کی ایک وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ وہ بیٹھ کر توجُّہ کے  ساتھ بیان نہ سنتے ہوں ، بے پروائی کے  ساتھ اِدھر اُدھر دیکھتے ہو ئے یاموبائل فون پر باتیں وغیرہ کرتے ہوئے سننے سے بیانات کی برکات کہاں سے ملیں گی!یاد رہے!غفلت کے  ساتھ نصیحت سننا کفار کی صفت ہے مسلمانوں کو اس حرکت سے بچنا ضروری ہے چنانچہ پارہ17 سُوْرَۃُ  الْاَنْبِیَآءَکی آیت نمبر2 اور 3 میں  ارشادِ ربُّ العزتجَلَّ جَلاَ لُہٗ ہے:

مَا یَاْتِیْهِمْ مِّنْ ذِكْرٍ مِّنْ رَّبِّهِمْ مُّحْدَثٍ اِلَّا اسْتَمَعُوْهُ وَ هُمْ یَلْعَبُوْنَۙ(۲)  لَاهِیَةً قُلُوْبُهُمْؕ

ترجَمۂ کنزالایمان:  جب ان کے  ربّ کے  پاس سے انہیں کوئی نئی نصیحت آ تی ہے تو اسے نہیں سنتے مگر کھیلتے ہوئے،  ان کے  دل کھیل میں  پڑے ہیں ۔

سال بھر کی نیکیاں برباد:

حضرتِ سیدنا عبدُاللہ ابن عباسرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے مروی ہے کہ نبیوں کے  سلطان،  رحمت عالمیان صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عالیشان ہے:   ’’ بے شک جنت ماہِ رَمضان کیلئے ایک سال سے دوسرے سال تک سجا ئی جا تی ہے، پس جب ماہِ رَمضان آتا ہے تو جنت کہتی ہے:   ’’  اے اللہ عَزَّوَجَلَّ! مجھے اِس مہینے میں  اپنے بندوں میں  سے (میرے اندر )  رہنے والے عطا فرمادے۔ ‘‘ اور حورعین کہتی ہیں :   ’’ اے اللہ عَزَّوَجَلَّ! اِس مہینے میں  ہمیں  اپنے بندوں میں  سے شوہر عطا فرما ۔  ‘‘ پھر سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:   ’’ جس نے اِس ماہ میں  اپنے نفس کی حِفاظت کی کہ نہ تو کوئی نشہ آور شَے پی اور نہ ہی کسی مؤمن پر بہتان لگایا اور نہ ہی اِس ماہ میں  کوئی گناہ کیا تو اللہ عَزَّوَجَلَّ ہررات کے  بدلے اُس کا سو حوروں سے نکاح فرمائے گااور ا س کے  لئے جنت میں  سونے، چاندی، یاقوت اور زَبرجد کا ایسا محل بنائے گا کہ اگر ساری دُنیا جمع ہوجا ئے اور اِس محل میں  آجا ئے تو اس مَحل کی اُتنی ہی جگہ گھیرے گی جتنا بکریوں کا ایک باڑہ دُنیا کی جگہ گھیرتا ہے، اور جس نے اِس ماہ میں  کوئی نشہ آور شے پی یا کسی مؤمن پر بہتان باندھا یا اِس ماہ میں  کوئی گناہ کیا تو اللہ عَزَّوَجَلَّ اس کے  ایک سال کے  اَعمال برباد فرما دے۔ پس تم ماہِ رَمضان (کے  حق)  میں  کو تاہی کرنے سے ڈرو کیونکہ یہ اللہ عَزَّوَجَلَّ کا مہیناہے۔اللہ تعالیٰ نے تمہارے لئے گیارہ مہینے کردئیے کہ ان میں  نِعمتوں سے لُطف اندوز ہو اور تَلَذُّذ (لذ ت)  حاصِل کرو اور اپنے لئے ایک مہینا خاص کرلیا ہے۔ پس تم ماہِ رَمضان کے  مُعاملے میں  ڈرو۔ ‘‘  (مُعجَم اَوسَط ج۲ص۴۱۴حدیث۳۶۸۸)

       میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! معلوم ہوا جہاں ماہِ رَمَضانُ الْمُبارَک کی تعظیم کرنے والوں کیلئے اُ خروی اِنعامات واِکرامات کی بشارَات ہیں وہاں اِس مبارَک مہینے کی ناقدری کرتے ہوئے اِس میں  گناہ کرنے والوں کیلئے وَعید ات بھی ہیں ۔ اِس حدیثِ پاک میں  نشہ آور چیز پینے اور مؤمن پر بہتان باندھنے کا خصوصیت کے  ساتھ تذکرہ ہے یاد رکھئے ! شراب اُمُّ الْخَبائِث(یعنی برائیوں کی ماں )  ہے اِس کا پینا حرام اور جہنم میں  لے جا نے والا کام ہے۔ حضرت سَیِّدُنا جا بر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے رِوایت ہے:  سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ



[1]     سنتوں بھرے بیانات کی کیسٹیوں کی برکات کی تفصیلات جاننے کیلئے بیانات کی کیسٹیوں کی کرشمات نامی رسالہ(۰۴صفحات )مکتبہ المدینہ سے ھدیۃ حاصل کیجئے ۔ مجلس مکتبۃ المدینہ

[2]    رقت انگیز بیانات کی کیسٹیں اور میموری کارڈ مکتبۃ المدینہ سے ہدیۃً طلب کیجئے۔

Index