کی روح پرور ’’ مدنی بہار ‘‘ سنئے اور جھومئے: چُنانچِہ ایک اسلامی بھائی کو مَدَنی اِنعامات سے پیار تھا اور روزانہ فکر مدینہ کرنے کاان کا معمول بھی تھا ۔ ایک باروہ تبلیغِ قراٰن وسنت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک ، دعوتِ اسلامی کے سنتوں کی تربیت کے مَدَنی قافلے میں عاشقانِ رسول کے ساتھ صوبۂ بلوچستان ( پاکستان ) کے سفر پر تھے۔ اِسی دَوران ان پر بابِ کرم کھل گیا! ہوا یوں کہ رات جب سوئے تو قسمت انگڑائی لیکر جا گ اُٹھی، جناب رسالت مآب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ خواب میں تشریف لے آئے، ابھی جلووں میں گم تھے کہ لب ہائے مبارَکہ کو جنبش ہوئی اور رَحمت کے پھول جھڑنے لگے، الفاظ کچھ یوں ترتیب پائے: ’’ جو مَدَنی قافلے میں روزانہ فکرمدینہ کرتے ہیں میں انہیں اپنے ساتھ جنت میں لے جا ؤں گا ۔ ‘‘
شکریہ کیوں کر ادا ہو آپ کا یامصطفیٰ ہے
پڑوسی خلد میں اپنا بنایا شکریہ (وسائلِ بخشش ص۳۷۳)
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! مسلمانوں کی دنیا و آخرت بہتر بنانے کیلئے سوال نامے کی صورت میں ا سلامی بھائیوں کیلئے 72 ، اسلامی بہنوں کیلئے 63، دینی طلبہ کیلئے 92 اور دینی طالبات کیلئے 83 جبکہ مَدَنی منوں کیلئے40 نیز خصوصی اسلامی بھائیوں یعنی گونگے بہروں کیلئے 25 مَدَنی انعامات پیش کئے گئے ہیں ۔ مَدَنی انعامات کا رسالہ مکتبۃُ المدینہسے ہدِیّۃً مل سکتا ہے۔ روزانہ فکرِ مدینہ کے ذَرِیعے اُس میں دیئے ہوئے خانے پر کر کے ہر مَدَنی ماہ کی پہلی تاریخ کو اپنے یہاں کے دعوتِ اسلامی کے ذِمے دار کو جمع کروا یئے۔اپنے گناہوں کا اِحتساب کرنے، قَبْر وحَشر کے بارے میں غور وفکر کرنے اور اپنے اچھے برے کاموں کا جا ئزہ لیتے ہوئے مَدَنی اِنعامات کا رسالہ پر کرنے کو دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول میں فکرِ مدینہ کرنا کہتے ہیں ۔ آپ بھی رسالہ حاصل کرلیجئے ، اگر فی الحال پر نہیں کرنا چاہتے تو نہ سہی ، اتنا تو کیجئے کہ ولی ٔ کامل ، عاشقِ رسول، اعلٰی حضرت امام احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰنکی پچیسویں شریف کی نسبت سے روزانہ کم از کم25 سیکنڈ کیلئے اُس کی وَرق گردانی کر لیجئے۔اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّدیکھنے سے پڑھنے اور پڑھتے رہنے سے فکرِ مدینہ کرنے اور اِس رسالے کے خانے بھرنے کا ذِہن بنے گا اور اگر بھرنے کا معمول بن گیا تو اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّاس کی بَرَکتیں آپ خود ہی دیکھ لیں گے ۔
مَدَنی انعامات پر کرتا ہے جو کوئی عمل
مغفرت کر بے حساب اس کی خدائے لم یزل
اٰمِیْن بِجا ہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
حضرت سَیِّدُنا شیخ اَحمد بن منصور عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللہ الْغَفُور جب فوت ہوئے تواہل شیراز میں سے کسی نے خواب میں دیکھا کہ سر پر موتیوں والا تاج سجا ئے، بہترین حلہ (یعنی جنتی جوڑا) زیبِ تن کئے وہ شیراز کی جا مع مسجد کی محراب میں کھڑے ہیں ۔ خواب دیکھنے والے نے حال دریافت کیا تو فرمایا: ’’ اللّٰہتَعَالٰی نے مجھے بخشا، کرم فرمایا اور تاج پہنا کر جنت میں داخل کیا ۔ ‘‘ پوچھا: کس سبب سے؟فرمایا: ’’ میں تاجدارِ مدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر کثرت سے دُرُوْدِ پاک پڑھا کر تا تھا یہی عمل کام آگیا۔ ‘‘ (القولُ الْبَدِیْع ص۲۵۴)
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
[1] فیضان سنت میں ہر جگہ مسائل فقہ حنفی کے مطابق دیئے گئے ہیں۔لہذا شافع ، مالکی ، حنبلی اسلامی بھائی فقہی مسائل کے معاملے میں اپنے اپنے علمائے کرام سے رجوع کریں۔