ملاقات ہوئی اور کسی نے بتایا یہاں کچھ اسلامی بھائی اعتکاف میں بیٹھے ہیں ۔ ان کیلئے یہ لفظ نیا تھا، اس لئے انہوں نے تجسس کے ساتھ پوچھا: یہ اعتکاف کیا ہوتا ہے؟ اسلامی بھائیوں نے بڑی مَحَبَّت کے ساتھ انہیں اعتکاف کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہوئے اعتکاف کی بعض مَدَنی بہاریں بیان کیں ۔ دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول میں کئے جا نے والے اعتکاف کے احوال سُن کرانہوں نے دل میں پکی نیت کر لی کہ اِنْ شَآءَاللہ عَزَّوَجَلَّ آیندہ سال اعتکاف میں ضرور بیٹھوں گا۔ چنانچِہ دن گزرتے گئے اور جب رَمَضانُ المُبارَک (۱۴۱۷ ھ۔1996ء) کی پھر آمد ہوئی تو آخری عشرے میں عاشِقانِ رسول کے ساتھ وہ بھی مُعتَکف ہو گئے۔ دس شبانہ روز عاشِقانِ رسول کی صحبت میں انہیں بہت کچھ سیکھنے کو ملا ۔ ؎
نہ پوچھو ہم کہاں پہنچے اور ان آنکھوں نے کیا دیکھا
جہاں پہنچے وہاں پہنچے جو دیکھا دل کے اندر ہے
اعتکاف میں کسی نے درسِ نِظامی کا ذہن دیا ، ان کی سمجھ میں آ گیا چُنانچِہ بابُ المدینہ کراچی آ کر جا معۃ المدینہ میں داخلہ لے لیا، حتّٰی کہ دورۂ حدیث شریف کے بعد دعوتِ اسلامی کے عالمی مَدَنی مرکز فیضانِ مدینہ ( بابُ المدینہ) میں (۱۴۲۵ ھ۔2004ء) ان کی دستار بندی کی گئی اوران کو دعوتِ اسلامی کے ایک جا معۃ المدینہ زم زم نگر (حیدر آباد) میں تدریس کی خدمت انجا م دینے کی سعادت ملی۔
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے! ایک ایسالڑکا جس کو کل تک یہ بھی نہیں پتا تھا کہ اعتکاف کیا ہوتا ہے! وہ آجعاشِقانِ رسول کے ساتھ اعتکاف کرنے کی بَرَکت سے درسِ نظامی سے مشرف ہوکر مُدَرِّس بن کر دوسروں کو علمِ دین کے فیضان سے مالا مال کرنے والا بن گیا۔
سُنّتیں سیکھ لو رحمتیں لوٹ لو، مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتکاف
دین کے علم کی برکتیں لوٹ لو، مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتکاف (وسائل بخشش ص۶۴۲)
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
(۱۷) وہ چوریاں بھی کر لیا کرتے تھے:
بابُ المدینہ کراچی کے ایک اسلامی بھائی دعوتِ اسلامی کے مشکبار مَدَنی ماحول سے وابَستہ ہونے سے پہلےمَعَاذَ اللہ عَزَّوَجَلَّنَمازوں میں سُستی، وِڈیوگیمز کا شوق، T.V. پر روزانہ اُلٹے سیدھے پروگرام دیکھنا ، جھوٹ کی عادت یہاں تک کہ چَوریاں بھی کرلیا کرتے تھے۔ خوش قسمتی سے آخری عشرۂ رَمَضانُ المُبارَک (۴۲۱ا ھ۔2000ء) میں جا مع مسجد آمنہ( شکیل گارڈن، اوکھائی کمپلیکس، بابُ المدینہ کراچی ) میں دعوتِ اسلامی کے عاشقانِ رسول کے ساتھ انہیں اجتماعی اِعتکاف کی سعادت مل گئی۔انہوں نے آمنہ مسجِد کی دوسری منزل پر دعوتِ اسلامی کے قائم کردہ مدرسۃُ المدینہ میں داخلہ لے لیا۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّعالمی مَدَنی مرکز فیضانِ مدینہمیں ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتما ع میں شرکت کرتے رہے اور اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّان کی کوششوں سے ان کے گھر میں بھی مَدَنی ماحول بن گیا وہ گھر کے اندر مکتبۃُ المدینہ کی طرف سے جا ری کردہ سنتوں بھرے بیانات کی کیسٹیں چلایا کرتے۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّ قراٰنِ پاک حفظ کر لینے کے بعد جا معۃُ المدینہ میں درسِ نظامی کرنا شروع کردیا اور مدرسۃُ المدینہ میں تَدریس کی بھی ترکیب رکھی اور اپنے ذیلی مشاورت کے نگران کے ماتحت رہ کر تبلیغِ قراٰن وسنّت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک، دعوتِ اسلامی کے مَدَنی کاموں کی دھومیں مچانے کی بھی کوششیں فرمانے لگے۔
تم گناہوں سے اپنے جو بیزار ہو، مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتکاف
تم پہ فضلِ خدا، لُطفِ سرکار ہو، مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتکاف (وسائل بخشش ص۶۴۲)
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
(۱۸) اِعتِکاف کی بَرَکت سے شہر کیلئے مَدَنی مرکز مل گیا:
چترادُرگہ (صوبہ کرناٹک ، الھند) کی ’’ مسجدِاعظم ‘‘ کے متولّیان اور کچھ مقامی مسلمان تبلیغِ قراٰن وسنّت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک ، دعوتِ اسلامی کے بارے میں بعض غلط فہمیوں کا شکار تھے ۔بَہُت مشکل سے وہاں رَمَضانُ الْمُبارَک میں اجتماعی اِعتکاف کی اجا زت ملی۔دو مُتَوَلّیوں کے صاحِبزادگان بھی ساتھ ہی مُعتَکف ہوگئے ۔ مَدَنی مرکز کے عطا کردہ جَدوَل کے مطابِق سنتوں بھرے حلقے، سنتوں بھرے بیانات ، نعتوں کی دھوم دھام ، رقت انگیز دُعائیں اور کثیر مُعْتَکِفینکا حسنِ انتظام دیکھ کرمتولی صاحِبان حیران رہ گئے اور اِس قَدَر مُتَأَثِّر ہوئے کہ آخری دن تمام مُعْتَکِفین کو تحائف و گل پوشی سے نوازا۔ دعوتِ اسلامی ان سب کی سمجھ میں آگئی اور ان حضرات نے اپنے زیر تولیت عظیم الشّان ’’ مسجد ِاعظم ‘‘ میں دعوت ِ اسلامی کو مَدَنی کاموں کی مکمَّل طور پر چھوٹ دے دی اوراَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّ