فیضان رمضان

وَسَلَّمَ کی خدمتِ بابرکت میں  واپس حاضر ہو کر صورتِ حال عرض کی۔ مَدَنی آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:  اُس ذات کی قسم ! جس کے  قبضۂ قدرت میں  میری جا ن ہے،  اگر یہ اُن کے  پیٹوں میں  باقی رہتا ،  تو اُن دونوں کو آگ کھاتی۔(کیوں کہ انہوں نے غیبت کی تھی)    (ذَمُّ الْغِیبَۃلِابْنِ اَبِی الدُّنْیا ص۷۲ رقم۳۱)

            ایک اور رِوایت میں  ہے کہ جب سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ان صحابی رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنہ سے منہ پھیرا تو وہ سامنے آئے اورعرض کی:  یارَسُولَ اللہ  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ! وہ دونوں پیاس کی شدت سے مرنے کے  قریب ہیں ۔ سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے حکم فرمایا:   ’’ اُن دونوں کو میرے پاس لاؤ۔ ‘‘  وہ دونوں حاضر ہوئیں ۔ سرکارِ عالی وقار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ایک پیالہ منگوایا اور اُن میں  سے ایک کوحکم فرمایا:   ’’ اِس میں  قے کرو! ‘‘  اُس نے خون،  پیپ اور گوشت کی قے کی،  حتی کہ آدھاپیالہ بھر گیا۔پھر آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے دُوسری کو حکم دیا کہ تم بھی اِس میں  قے کرو!اُس نے بھی اِسی طرح کی قے کی، یہاں تک کہ پیالہ بھر گیا اللہ عَزَّوَجَلَّکے  پیارے رسول،  رسولِ مقبول،  سیِّدہ آمنہ  رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنہا کے  گلشن کے  مہکتے پھول صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: اِن دونوں نےاللہ عَزَّوَجَلَّکی حلال کردہ چیزوں (یعنی کھانے ، پینے وغیرہ)  سے تو روزہ رکھا مگر جن چیزوں کواللہ عَزَّوَجَلَّنے (عِلاوہ روزے کے  بھی) حرام رکھا ہے اُن (حرام چیزوں ) سے روزہ اِفطار کر ڈالا!ہوا یوں کہ ایک لڑکی دُوسری لڑکی کے  پاس بیٹھ گئی اور دونوں مل کر لوگوں کا گوشت کھانے(یعنی غیبت کرنے)  لگیں ۔([1])  (مُسندِ اِمام احمد ج۹ص۱۶۵حدیث۲۳۷۱۴)

علم غیب مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ:

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اِس حکایت سے روزِ روشن کی طرح واضح ہوا کہاللہ عَزَّوَجَلَّکی عطا سے ہمارے میٹھے میٹھے آقا،  مکی مَدَنی مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو علم غیب حاصل ہے اور آپ  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو اپنے غلاموں کے  تمام معاملات معلوم ہوجا تے ہیں ۔جبھی تو اُن لڑکیوں کے  بارے میں  مسجد شریف میں  بیٹھے بیٹھے غیب کی خبر ارشاد فرما دی۔ بہرحال روزہ ہویا نہ ہو،  زَبان  کا قفلِ مدینہ ہی بھلا ورنہ یہ ایسے گل کھلاتی ہے کہ توبہ! اگر ان تین اُصولوں کو پیش نظر رکھ لیا جا ئے تو اِن شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّ بڑا نفع ہوگا:   {۱}  بری بات کہنا ہر حال میں  برا ہے  {۲} فضول بات سے خاموشی اَفضل ہے  {۳} اچھی بات کرنا خاموشی سے بہتر ہے۔

مر ی زبان پہ قفلِ مدینہ لگ جا ئے         فضول گوئی سے بچتا رہوں سدا یا رب!

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیْب !                                                                                              صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

ہاتھوں کا روزہ:

ہاتھوں کا روزہ یہ ہے کہ جب بھی ہاتھ اُٹھیں ،  صرف نیک کاموں کے  لئے اُٹھیں ۔ مَثَلاً باطہارت قراٰنِ کریم کو ہاتھ لگائیے، نیک لوگوں سے مصافحہ کیجئے۔فرمانِ مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ:   ’’   اللہ عَزَّوَجَلَّکی خاطر آپس میں  مَحَبَّت رکھنے والے جب باہم ملیں اور مصافحہ کریں اور نبی(صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ)  پر دُرُود پاک بھیجیں تو ان کے  جدا ہونے سے پہلے دونوں کے  اگلے پچھلے گناہ بخش دیئے جا تے ہیں ۔ ‘‘  (ابو یعلیٰ ج ۳ ص۹۵حدیث ۲۹۵۱)  ہوسکے  تو کسی یتیم کے  سر پر شفقت سے ہاتھ پھیر یئے کہ ہاتھ کے  نیچے جتنے بال آئیں گے ہر بال کے  عوض ایک ایک نیکی مِلے گی۔(بچہ یا بچی اُس وَقت تک ہی یتیم ہیں جب تک نا بالغ ہیں جوں ہی بالغ ہوئے یتیم نہ رہے۔لڑکا 12اور 15 سال کے  درمیان بالغ اور لڑکی 9 اور 15 سال کے  درمیان بالغہ ہو تی ہے) خبردار ! کسی پر ظلماً ہاتھ نہ اُٹھیں ، رِشوت لینے دینے کے  لئے نہ اُٹھیں ،  نہ کسی کامال چرائیں ، نہ تاش کھیلیں نہ پتنگ اُڑائیں ،  نہ کسی نامحرم عورت سے مصافحہ کریں ۔ (بلکہ شہوت کا اندیشہ ہو تو اَمرد سے بھی ہاتھ نہ ملائیں )

ہمیشہ ہاتھ بھلائی کے  واسطے اٹھیں          بچانا ظلم و ستم سے مجھے سدا یا رب!         (وسائل بخشش ص۷۷)

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیْب !                                                                                              صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

پاؤں کا روزہ:

پاؤں کا روزہ یہ ہے کہ پاؤں اُٹھیں تَو صرف و صرف نیک کاموں کیلئے اُٹھیں ۔ مَثَلاً پاؤں چلیں تومساجد کی طرف چلیں ، مزاراتِ اولیا رَحِمَہُمُ اللہُ تَعَالٰیکی طرف چلیں ،  علما و صلحا کی زیارت کے  لئے چلیں ، سنتوں بھرے اِجتماع کی طرف چلیں ،  نیکی کی دعوت دینے کیلئے چلیں ، سنتوں کی تربیت کے  مَدَنی قافلوں میں  سفرکیلئے چلیں ، نیک صُحبتوں کی طرف چلیں ،  کسی کی مدد کیلئے چلیں ، کاش! مکّۂ مکرّمہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماًومدینۂ منوَّرہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماًکی طرف چلیں ، سوئے منیٰ و عرفات ومزدَلفہ چلیں ، طواف وسعی میں  چلیں ۔ہر گز ہرگز سینما گھر کی طرف نہ چلیں ، ڈرامہ گاہ کی طرف نہ چلیں ،  برے دوستوں کی مجلسوں کی طرف نہ چلیں



[1]    مکتبہ المدینہ کی طر ف سے شائع کردہ منفرد رسالہ " غیبت کی تباہ کاریاں (46صفحات )پرھئے ان شاء اللہ عزوجل غیبت جیسے گناہ کبیرہ سیمزید بچنے کا ذہن بنے گا۔

 

Index