مبارک کندھوں تک ہے، کندھوں سے نیچے تک مرد کو بال بڑھانا حرام ہے) آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے آنکھ کھلنے پر زور لگایا مگرآزاد نہ ہو سکے ۔دُنیا کی دولت کے نشے میں بَدمست بے وفا عورت نے اپنے نیک و پارسا شوہر کو دشمنوں کے حوالے کردیا۔
کُفَّارِ بَد اَطوار نے حضرت شمعون(رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ) کو ایک ستون سے باندھ دیا اور اِنتہائی بے دردی کے ساتھ اُن کے ہونٹ اور کان کاٹ ڈالے۔ تب اس نیک بندے نے اللہ تَعَالٰی کی بارگاہ میں دعا کی کہ اسے ان بندھنوں کو توڑنے کی قوت بخشے اور ان کافروں پر یہ ستون مع چھت گرادے اور اسے ان سے نجا ت دے دے چنانچہ اللہ تَعَالٰی نے ان کو قوت بخشی وہ ہلے تو ان کے تمام بندھن ٹوٹ گئے، تب انہوں نے ستون کو ہلایا جس کی وجہ سے چھت کافروں پر آگری اور وہ سب ہلاک ہو گئے اور اس نیک بندے کو اللہ عَزَّوَجَلَّ نے نجا ت بخشی۔ (ماخوذ ازمُکاشَفَۃُ القُلُوب ص ۳۰۶ وغیرہ)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے! خدائے رَحمٰن عَزَّوَجَلَّ اپنے محبوبِ ذیشان، رَحمتِ عالمیان صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کی اُمت پر کس قدر مہربان ہے اور اُس نے ہم پر کیسا عظیم الشان اِحسان فرمایا کہ اگر شب قدر میں عبادت کرلیں تو ایک ہزار ماہ سے بھی زیادہ کی عبادت کا ثواب پالیں ۔ مگر آہ! ہمیں شبِ قدر کی قد ر کہاں !ایک صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَانبھی تو تھے کہ جن کی حسرت پر ہم سب کو اِتنا بڑا اِنعام بغیر کسی خواہش کے مل گیا! بے شک اُنہوں نے اِس کی قدربھی کی مگر افسوس! ہم ناقدر ے ہی رہے!آہ! ہر سال ملنے والے اِس عظیم الشان اِنعام کو ہم غفلت کی نذر کردیتے ہیں ۔
مَدَنی انعامات کے رسالے کی برکت:
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! شبِ قدر کی دل میں عظمت بڑھانے کیلئے تبلیغِ قراٰن وسنت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک، دعوت اسلامی کے مَدَنی ماحول سے ہر دم وابستہ رہئے۔ اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّمسلمانوں کو نیک نمازی بنانے کے تعلُّق سے اسلامی بھائیوں کیلئے 72، اسلامی بہنوں کیلئے 63اور طلبۂ علمِ دین کیلئے 92 ، دینی طالبات کیلئے 83، مَدَنی منوں اور منیوں کیلئے40، خصوصی ( یعنی گونگے بہرے اور نابینا اسلامی بھائیوں ) کیلئے25اور قیدیوں کیلئے 52 مَدَنی اِنعامات بصورتِ سوالات مرتب کئے گئے ہیں ۔ فکرمدینہ ( یعنی اپنے اعمال کا محاسبہ ) کرتے ہوئے روزانہ مَدَنی انعامات کا رسالہ پر کر کے دعوتِ اسلامی کے مقامی ذمے دار کو ہر مَدَنی ماہ یعنی اسلامی مہینے کی پہلی تاریخ کوجمع کروانا ہوتا ہے۔ مَدَنی انعامات نے نہ جا نے کتنے ہی اسلامی بھائیوں اور اسلامی بہنوں کی زندگیوں میں مَدَنی انقلاب برپاکردیا ہے! اِس کی ایک جھلک ملا حظہ ہو: نیو کراچی کے ایک اسلامی بھائی کا کچھ اس طرح بیان ہے: علاقے کی مسجِد کے امام صاحب جو کہ دعوتِ اسلامی سے وابستہ ہیں ، انہوں نے اِنفرادی کوشش کرتے ہوئے میرے بڑے بھائی جا ن کو مَدَنی انعامات کا ایک رسالہ تحفے میں دیا۔ وہ گھر لے آئے اور پڑھا تو حیران رَہ گئے کہ اِس مختصر سے رسالے میں ایک مسلمان کو اسلامی زندگی گزارنے کا اتنا زبردست فارمولا دے دیا گیا ہے! مَدَنی انعامات کارسالہ ملنے کی برکت سے اَلْحَمْدُلِلّٰہِ اُن کو نماز کا جذبہ ملا اورنمازِ با جماعت کی ادائیگی کے لئے مسجد میں حاضر ہو گئے اور اب پانچ وَقت کے نمازی بن چکے ہیں ، داڑھی مبارَک بھی سجا لی اور مَدَنی انعامات کا رسالہ بھی پرکرتے ہیں ۔
مَدَنی انعامات کے عامِل پہ ہر دم ہر گھڑی یاالٰہی!خوب برسا رحمتوں کی تو جھڑی
عاملین مَدَنی انعامات کے لیے بشارتِ عظمٰی:
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! مَدَنی انعامات کا رسالہ پر کرنے والے کس قدر خوش قسمت ہوتے ہیں اِس کا اندازہ اس مَدَنی بہار سے لگایئے، چنانچہ زم زم نگر (حیدَرآباد، بابُ الاسلام سندھ پاکستان) کے ایک اسلامی بھائی کا کچھ اس طرححلفیہ بیان ہے کہ ماہِ رجبُ المرجَّب ۱۴۲۶ ھ کی ایک شب مجھے خواب میں مصطَفٰے جا نِ رحمت صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کی زیارت کی عظیم سعادت ملی۔ لبہائے مبارکہ کو جنبش ہوئی اور رحمت کے پھول جھڑنے لگے ، الفاظ کچھ یوں ترتیب پائے: جو اس ماہ روزانہ پابندی سے مَدَنی انعامات سے مُتَعَلِّق فکر مدینہ کرے گا، اللہ عَزَّوَجَلَّ اُس کی مغفرت فرما دے گا۔
مَدنی انعامات کی بھی مرحبا کیا بات ہے قربِ حق کے طالبوں کے واسطے سوغات ہے
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اِسلامی بھائیو!یہ رات ہر طرح سے خیریت وسلامتی کی ضامِن ہے۔یہ رات اَوَّل تا آخِر رَحمت ہی رَحمت ہے۔مُفَسِّرِینِ کرام رَحِمَہُمُ اللہُ تَعَالٰیفرماتے ہیں : ’’ یہ رات سانپ بچھو ، آفات وبَلیَّات اور شیاطین سے بھی محفوظ ہے، اِس رات میں سلامتی ہی سلامتی ہے۔ ‘‘