فیضان رمضان

تھے۔ اور حضرت  عیسیٰ روحُ اللّٰہعَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلامہمیشہ روزہ رکھتے تھے کبھی نہ چھوڑتے تھے۔ (ابنِ عَساکِر ج۲۴ص۴۸)  

روزہ دار کا ایمان کتنا پختہ ہے!:

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! سخت گرمی ہے، پیاس سے حلق سوکھ رہا ہے ، ہونٹ خشک ہورہے ہیں، پانی موجود ہے مگر روزہ دار اُس کی طرف دیکھتا تک نہیں ،  کھانا موجود ہے بھوک کی شدت سے حالت دِگر گوں ہے مگر وہ کھانے کی طرف ہاتھ تک نہیں بڑھاتا۔ آپ اندازہ فرمائیے! اِس مسلمان کاخدائے رحمن عَزَّوَجَلَّ پر کتنا پختہ ایمان ہے کیونکہ وہ جا نتا ہے کہ اِس کی حرکت ساری دُنیا سے تو چھپ سکتی ہے مگر اللہ عَزَّوَجَلَّ سے پوشیدہ نہیں رَہ سکتی۔ اللہ عَزَّوَجَلَّ پراِس کا یہ یقین کامل روزے کا عملی نتیجہ ہے،  کیونکہ دُوسری عبادتیں کسی نہ کسی ظاہری حرکت سے ادا کی جا تی ہیں مگر روزے کا تعلق باطن سے ہے،  اِس کاحال اللہ عَزَّوَجَلَّ کے  سوا کوئی نہیں جا نتا اگر وہ چھپ کر کھاپی لے تب بھی لوگ تو یہی سمجھتے رہیں گے کہ یہ روزہ دار ہے،  مگر محض خوفِ خدا عَزَّوَجَلَّ کے  باعث وہ کھانے پینے سے اپنے آپ کو بچا رہا ہے۔

بچے کو کب روزہ رکھوایا جا ئے؟:

میرے آقااعلٰی حضرت امامِ اہلِ سنت مجددِ دین وملّت مولانا شاہ امام احمد رضاخان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰنفرماتے ہیں :   ’’ بچہ جیسے ہی آٹھویں سال میں  قدم رکھے (اس کے )  ولی ( یعنی سرپرست ) پر لازِم ہے کہ اسے نماز روزے کا حکم دے اور جب گیارھواں سال شروع ہو توولی  ( یعنی سرپرست ) پر واجب ہے کہ صوم وصلوٰۃ (نماز نہ پڑھنے اور روزہ نہ رکھنے ) پر مارے بشرطیکہ روزے کی طاقت ہو اور روزہ ضرر (یعنی نقصان) نہ کرے۔ ‘‘ (فتاویٰ رضویہ ج۱۰ص۳۴۵ ) )  فقہائے کرام رَحِمَہُمُ اللہُ تَعَالٰیفرماتے ہیں :  بچہ کی عمر دس سا ل کی ہو جا ئے اور (گیارھویں میں  قدم رکھ دے اور) اُس میں  روزہ رکھنے کی طاقت ہو تو اُس سے رَمَضانُ الْمبارَک میں  روزہ رکھوایا جا ئے ۔ اگر پوری طاقت ہونے کے  باوجود نہ رکھے تو مار کر رکھوائیے اگر رکھ کر توڑ دیا تو قضا کا حُکم نہ دیں گے اور نماز توڑدے تو پھر پڑھوائیے۔ (رَدُّالْمُحْتار ج۳ ص۴۴۲)

اعلٰی حضرت کو والد صاحب نے خواب میں  فرمایا:  (حکایت)

 ’’ ملفوظات اعلٰی حضرت ‘‘ صفحہ206 پر میرے آقا اعلٰی حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ اپنا خواب ارشاد فرماتے ہیں :  ابھی چند سال ہوئے ماہِ رجب میں  حضرت والد ماجد رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ خواب میں  تشریف لائے او ر مجھ سے فرمایا:   ’’ اب کی رمضان میں  مرض شدید ہوگا روزہ نہ چھوڑنا ۔ ‘‘  ویسا ہی ہوا اور ہر چند طبیب وغیرہ نے کہا( مگر) میں  نے بِحَمْدِ اللہ تعالٰی روزہ نہ چھوڑا اور اسی کی بر کت نے بِفَضْلِہٖ تَعالٰی شفا دی کہ حدیث میں  ارشاد ہوا ہے:  صُوْمُوْا  تَصِحُّوْا یعنی روزہ رکھو  تندرست ہوجا ؤگے۔(مُعجَم اَوسط ج۶ ص۱۴۷ حدیث ۸۳۱۲)

روزے سے صحت ملتی ہے:

امیرُالْمُؤمِنِینحضرتِ مولائے کائنات،  علیُّ الْمُرتَضٰی شیر خدا کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْمسے مروی ہے ،  اللہ عَزَّوَجَلَّ کے  پیارے رسول،  رسولِ مقبول،  سیِّدہ آمنہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہا کے  گلشن کے  مہکتے پھول صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ صحت نشان ہے:   ’’ بے شک اللہ عَزَّوَجَلَّ نے بنی اسرائیل کے  ایک نبی عَلَیْہِ السَّلَامکی طرف وَحی فرمائی کہ آپ اپنی قوم کو خبر دیجئے کہ جو بھی بندہ میری رِضا کیلئے ایک دن کا روزہ رکھتا ہے تو میں  اُس کے  جسم کو صحت بھی عنایت فرماتا ہوں اور اس کو عظیم اَجر بھی دو ں گا۔ ‘‘ (شُعَبُ الایمان ج۳ ص۴۱۲حدیث۳۹۲۳)

معدے کا ورم:

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّ ّاحادیث مبارکہ سے مستفاد (مُسْ۔ تَ ۔ فاد)  ہوا کہ روزہ اجر و ثواب کے  ساتھ ساتھ حصولِ صحت کا بھی ذَرِیعہ ہے۔اب تو سائنسدان بھی اپنی تحقیقات میں  اس حقیقت کو تسلیم کرنے لگے ہیں ۔ جیسا کہ آکسفورڈ یونیورسٹی کا پروفیسرمورپالڈ (MOORE PALID)  کہتا ہے :   ’’ میں  اسلامی علوم پڑھ رہا تھا جب روزوں کے  بارے میں  پڑھا تو اُچھل پڑا کہ اسلام نے اپنے ماننے والوں کوکیسا عظیم الشان نسخہ دیا ہے! مجھے بھی شوق ہوا،  لہٰذا میں  نے مسلمانوں کی طرز پر روزے رکھنے شروع کردئیے ۔ عرصۂ دراز سے میرے معدے پرورم تھا،  کچھ ہی دِنوں کے  بعد مجھے تکلیف میں  کمی محسوس ہوئی میں  روزے رکھتا رہا یہاں تک کہ ایک مہینے میں  میرا مرض بالکل ختم ہوگیا! ‘‘

حیرت انگیز انکشافات:

ہالینڈکاپادری ایلف گال(ALF GAAL)  کہتا ہے:  میں  نے شوگر،  دل اور معدے کے  مریضوں کو مسلسل 30 دن روزے رکھوائے،  نَتیجتاً شوگر والوں کی شوگر کنڑول ہوگئی ،  دِل کے  مریضوں کی گھبرا ہٹ اور سانس کا پھولنا کم ہو ا اور معدے کے  مریضوں کو سب سے زیادہ فائدہ ہوا۔ایک انگریز ماہر نفسیات سگمنڈ فرائیڈ (Sigmund Freud)  کا بیان ہے، روزے سے جسمانی کھچاؤ، ذِ ہنی ڈِپریشن اورنفسیاتی امراض کا خاتمہ ہوتا ہے۔

 

Index