{۳۰} کوشش کرکے نفل اعتکاف کی نیت سے چاندرات اُسی مسجد میں گزاریئے جہاں سنت اعتکاف کیا ہے۔ حضرتِ سیِّدُنا ابراہیم نَخَعی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ القَوِی فرماتے ہیں : ’’ بزرگا نِ دین رَحِمَہُمُ اللہُ الْمُبِیْنمعتکف کے لئے اس بات کو پسند فرماتے تھے کہ عید الفطر کی رات مسجدہی میں گزارے تاکہ وہیں سے اس کے دن (یعنی عید کے مبارک روز) کی ابتدا ہو۔ ‘‘ ([1]) حضرتِ سیِّدُناامام مالک عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الخَالِقنے بزرگانِ دین رَحِمَہُمُ اللہُ الْمُبِیْنکایہ معمول بیان فرمایا ہے کہ وہ حضرات رَمَضانُ المبارَک کے آخری عشرے کا اعتکاف کرتے اور چاندرات اپنے گھروں پر نہیں لوٹتے تھے جب تک کہ لوگوں کے ساتھ عیدکی نماز ادا نہ کرلیتے۔ (تفسیردُرّمنثور ج۱ص۴۸۸)
عاشقانِ رسول کی صحبت نے مجھے کیا سے کیا بنادیا!:
تبلیغِ قراٰن وسنّت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک، دعوتِ اسلامی کی طرف سے جہاں اجتماعی اعتکاف کیا جا تا ہے، وہاں چاند رات کو یا رات مسجِد میں گزار کر عید کے روز سنّتوں کی تربیت کے مَدَنی قافِلوں میں عاشِقانِ رسول کے ساتھ سفر کی سعادت حاصل کیجئے، اِنْ شَآءَاللہ عَزَّوَجَلَّ اِس کی بَرَکتیں خود ہی دیکھ لیں گے ۔ اگر ماڈَرْن دوستوں وغیرہ کے ساتھ گناہوں بھرے ماحول میں عیدگزاری تو ہو سکتا ہے کہ اعتکاف کی کمائی ضائع ہو جا ئے۔ آپ کی ترغیب کیلئے عید کے مَدَنی قافلے کی ایک مشکبار وخوشگوار مَدَنی بہار آپ کے گوش گزار کرتا ہوں ۔ چنانچہ لائنزایریا، بابُ المدینہ کراچی کے ایک اسلامی بھائی پہلے ایک عام سے ماڈَرن اور بے نَماز نوجوان تھے، زندَگی کے شب و روز غفلتوں اور گناہوں میں بسر ہو رہے تھے۔ ماہِ رَمَضانُ الْمبارَک ۱۴۲۳ ھ میں ایک اسلامی بھائی نے ان پر انفرادی کوشش کرتے ہوئے انہی کے علاقے کی فیضانِ رضا مسجِد ( لائنز ایریا) میں ہونے والے اِجتماعی سنت اِعتکاف میں بیٹھنے کی رغبت دلائی ، انہوں نے ہامی بھر لی اور گھر والوں سے اجا زت لیکر رَمَضانُ الْمبارَک کے آخری عشرے میں معتکف ہوگئے۔ اِعتکاف میں دس دن تک عاشِقانِ رسول کی صحبتوں کی برکتوں سے خوب مالا مال ہوئے اور عمربھر کیلئے پنج وقتہ نمازی بنے رہنے کا عزم بالجزم کر لیا، دیگر گناہوں کے ساتھ ساتھ داڑھی منڈانے سے بھی توبہ کر لی، ہاتھوں ہاتھ عمامہ شریف بھی سجا لیا اور سنّتوں بھرے مَدَنی لباس کی بھی نیّت کر لی۔ عید کے دوسرے دن عاشِقانِ رسول کے ساتھ تین روزہ مَدَنی قافلے میں سنتوں بھرا سفر کیا اور اِس مبارَک سفر کی بَرَکت سے وہ تبلیغ قراٰن وسنت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک، دعوت اسلامی کے ہوکر رہ گئے اللہ عَزَّوَجَلَّ کرے کہ مرتے دم تک دعوتِ اسلامی کا مَدَنی ماحول ان سے نہ چھوٹے۔ اب وہ فیشن ایبل ماڈَرن نوجوان نہ رہے تھے۔ اعتِکاف اور ہاتھوں ہاتھ مَدَنی قافِلے کے سفر کے دوران عاشقانِ رسول کے قرب نے اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّ وَجَلَّانہیں کیا سے کیا بنا دیا!وہ اللہ عَزَّوَجَلَّ کے کرم سے اپنے علاقے میں مَدَنی انعامات کے ذمے دار کی حیثیت سے سنتوں کی خدمت کرنے لگے۔
فضلِ ربّ سے گناہوں کی کالک دُھلے، مَدَنی ماحول میں کر لو تم اعتکاف
نیکیوں کا تمہیں خوب جذبہ ملے، مَدَنی ماحول میں کر لو تم اعتکاف (وسائل بخشش ص۶۳۹)
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّ وَجَلَّتبلیغ قراٰن و سنّت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک، ’’ دعوتِ اسلامی ‘‘ سے وابستہ ہزاروں اسلامی بھائی دُنیا کی مختلف مساجد میں پورے ماہِ رمضان المبارک کا اجتماعی اعتکاف کرتے ہیں اور آخری عشرے میں معتکفین کا مزید اضافہ ہوجا تا ہے۔ ان سب کی خدمت میں عرض ہے: شرعی مسئلہ یہ ہے کہ اگردُوسرے کی کوئی چیزغلطی سے تبدیل ہو کر آجا ئے ، چاہے اپنی چیز سے ملتی جلتی ہوتب بھی اُس کااستعمال ناجا ئزوگناہ ہے۔ لہٰذا مُعْتَکِفِین (اور مدرَسوں کے مقیم طلبہ بلکہ ہر ایک) کو چاہئے کہ اپنی اپنی اُن چیزوں پر کوئی علامت لگالیں جن کا دوسروں کی چیزوں کے ساتھ خلط ملط(Mix) ہوجا نے کا اندیشہ ہو۔رہنمائی کیلئے کچھ نشان آگے آ رہے ہیں ۔
(چپل، چادروغیرہ پر نام یاکسی بھی زَبان کاکوئی حَرف مثلاًA,Bوغیرہ نہ لکھئے بلکہ ہوسکے توچپل، چادر پرسے کمپنی کانام بھی مٹادیجئے، چٹ لگی ہو تو وہ بھی جُدا کر لیجئے۔ تاکہ پاؤں تلے آنے پر بے ادَبی نہ ہو۔ ہر زَبان کے حُرُوفِ تَہَجّی(Alphabets) کا ادَب کیجئے۔اس مسئلے کی تفصیل فیضانِ سنّت کے باب ’’ فیضانِ بِسم اللّٰہ ‘‘ صفحہ 89تا 123 پر مُلاحَظہ فرمایئے)
اعتکاف میں بیمار پڑجا نے کے اسباب:
اَلْحَمْدُلِلّٰہِ سگ مدینہ عُفِیَ عَنْہُ برسہا برس سے مُعتَکِفِین کی خدمتوں میں حاضریوں سے مُشَرَّف ہے۔ اعتِکاف کے دَوران کئی اسلامی بھائیوں کو بیمار پڑ تے دیکھا ہے۔ اِس کاایک بہت بڑا سبب ’’ غِذائی بے احتیاطِیاں ‘‘ ہے۔ گھر والے اور احباب وغیرہ عُمدہ و لذیذ کھانے، خوشبو دار میٹھی میٹھی ڈِشیں ، کباب سموسے،