فیضان رمضان

چوٹ کھا جا ئے گا ا ِک نہ اِک روز دل ،   مَدَنی ماحول میں  کر لو تم اعتکاف

فضل رب سے ہدایت بھی جا ئے گی مل،   مَدَنی ماحول میں  کر لو تم اعتکاف (وسائل بخشش ص۶۳۹)

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیْب !                                                                                              صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

معتکفین کے  لیے ضرورت کی اشیا:

 {۱} یکسوئی حاصِل کرنے اورحفاظت سامان کیلئے اگرپردہ لگانا ہو تو حسبِ ضرورت کپڑا (سبزہوتومدینہ مدینہ ) ڈوری اور بکسوئے(سیفٹی پنیں )   {۲}  کَنْزُ الْایْمان شریف {۳}  اپنے پیر صاحب کا شجرہ  {۴} تسبیح  {۵} مسواک  {۶} مَدَنی اِنعامات کارسالہ  {۷} قلم  {۸} عطر  {۹}  قفل مدینہ پیڈ  {۱۰} قفلِ مدینہ کی عینک  {۱۱} ڈائری  {۱۲}  حسب ضرورت اِسلامی کتابیں  {۱۳}  سوئی دھاگا  {۱۴} ناخن تراش  {۱۵}  قینچی  {۱۶}  سرمہ ، سلائی  {۱۷} تیل کی شیشی  {۱۸} کنگھا  {۱۹}  آئینہ  {۲۰}  حسبِ ضرورت سنتوں بھرے ملبوسات(موسم کے  مطابق)   {۲۱} عمامہ شریف مع سربند اور ٹوپی  {۲۲}  سر پر اوڑھنے کیلئے سفید چادر  {۲۳}  تہبند  {۲۴} سونے کیلئے ایسی چٹائی جس سے مسجِد میں  تنکے  نہ جھڑیں  {۲۵} ضر و ر ت ہوتو تکیہ  {۲۶}  سونے میں  اوڑھنے کیلئے چادر یا کمبل  {۲۷}  سوتے وقت سرہانے رکھنے کیلئے سنت بکس {۲۸}  پردے میں  پردہ کرنے کیلئے کتھئی(Brown)  چادر  {۲۹}  مٹی کی رِکابی  {۳۰} مٹی کاپیالہ  {۳۱} تھرماس  {۳۲} دَسترخوان  {۳۳}  دانتوں کے  خلال کیلئے تنکے   {۳۴} تولیہ  {۳۵} ٹشو پیپرز  {۳۶} ضرورت ہو تو ٹائلیٹ پیپرز  {۳۷} دردِسر،  نزلہ،  بخار وغیرہ کیلئے گولیاں  {۳۸} حسبِ ضرورت رقم  {۳۹} مسجد کے  گرے پڑے تنکے  وغیرہ جمع کرنے کیلئے شاپر (کچھ زیادہ لے لیجئے تا کہ دوسروں کو دے سکیں )

مَدَنی مشورہ: اپنی چیزوں پر کوئی نشانی(مَثَلاً ۸  ٭ وغیرہ )  بنالیجئے تاکہ خلْط مَلْط(Mix)  ہوجا نے کی صورت میں  تلاشنا آسان ہو، چادروغیرہ پراپنا نام بلکہ کوئی انگریزی حرف بھی نہ لکھئے ورنہ ہو سکتاہے بے اَدَبی ہوتی رہے (نشانیوں کے  نمونے اِسی باب  ’’  فیضانِ اِعتکاف  ‘‘  کے  آخری صفحے پرملاحظہ فرمایئے)

 ’’ رمضان شریف کے  اعتکاف کی بھی کیا بات ہے! ‘‘ کے

تیس حُرُوف کی نسبت سے اِعتکاف کے 30مَدَنی پھول

 {۱} مسجِدکی دیواروں یادَرْیوں وغیرہ پرناک یا کان کا میل اورچکنے ہاتھ مت لگایئے ،  فنائے مسجد کے  کونے کھدروں میں  بھی پان کی پیک وغیرہ نہ ڈالئے۔ مسجِد کی صفائی کا خاص خیال رکھئے،  فرشِ مسجد پر گرے پڑے بالوں کے  گچھے اور تنکے  وغیرہ ڈالنے کیلئے ہو سکے  تو ایک شاپر جیب میں  رکھ لیں ۔ فرمانِ مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ:  جو مسجِد سے اذیت کی چیز نکالے اللہ عَزَّوَجَلَّ اُس کیلئے جنت میں  ایک گھر بنا ئے گا۔  ( ابنِ ماجہ ج۱ص۴۱۹حدیث۷۵۷)

 {۲} مسجِدکی دریوں کے  دھاگے اورچٹائیوں کے  تنکے  نَوچنے سے پرہیز کیجئے ۔ (ہرجگہ اس بات کاخیال رکھئے )

 {۳} مسجد میں  اپنے لئے مانگنا جا ئز نہیں اور اسے دینے سے بھی علمانے منع فرمایا ہے یہاں تک کہ امام اسمعیل زاہد رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے فرمایا:  جو مسجد کے  سائل کو ایک پیسہ دے اسے چاہئے کہ ستر پیسے اللہ تَعَالٰی کے  نام پر اور دے کہ اس پیسے کا کَفّا رہ ہوں اور کسی دوسرے کے  لئے مانگا یا مسجد خواہ کسی اور ضرورت دینی کے  لئے چندہ کرنا جا ئز اور سنّت سے ثابت ہے۔ (فتاویٰرضویہ ج۱۶ ص ۴۱۸)

 {۴} معتکف نے صرف ایک پاؤں مسجِد سے باہر نکالا تو کوئی حرج نہیں ۔

 {۵} دونوں ہاتھ مع سر بھی اگر مسجِد سے باہَر نکال دیئے تو مضایقہ نہیں ۔

 {۶} بے خیالی میں  مسجِد سے باہر نکل گئے اور یاد آنے پر فوراًمسجِد کے  اندر آ بھی گئے پھر بھی اعتکاف ٹوٹ چکا۔

 {۷} رات کے  وقت جتنی دیر تک مسجِد میں  بتی جلانے کا عرف (رواج)  ہے اُتنی دیر تک اُس کی روشنی میں  دینی مُطالعہ کیا جا سکتا ہے۔

 {۸} اَخبارات جا نداروں کی تصاویر بلکہ فلمی اشتہارات سے عموماً پر ہوتے ہیں لہٰذامسجِد میں  ان کے  مطالعے سے بچئے ۔

 {۹} چور اپنے یا کسی اسلامی بھائی کے  جوتے وغیرہ چرا کر بھاگا تو اُس کو پکڑنے کیلئے مسجد سے باہرنکل گئے تو اِعتکاف  ٹوٹ گیا۔

 {۱۰} مسجد میں  بیان کرنے یا نعت شریف وغیرہ پڑھنے میں  احتیاط لازمی ہے،  کسی کی عبادت یاآرام میں  خلل نہیں پڑنا چاہئے۔

 {۱۱} مسجِد کی چھت وغیرہ اگر گر پڑی یا کسی نے زبردستی نکال دیا تو فوراً دوسری مسجِدمیں  معتکف ہوجا ئیں ،  اِعتکاف صحیح ہوجا ئے گا۔

 {۱۲} دَورانِ اعتکاف حتی الامکان اپناوَقت، نوافل، تلاوتِ قراٰن،  ذِکرو دُرود ،  مطالعۂ کتبِ اِسلامیہ اورسنتیں اور دُعائیں وغیرہ سیکھنے سکھانے میں  گزارئیے۔

Index