فیضان رمضان

سے ملاقات ہونے پر ایک مبلغِ دعوتِ اسلامی نے اُن کو سر سری طور پر اِجتماعی اِعتکاف کی دعوت پیش کی اور وہ تبلیغِ قراٰن وسنت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک ،  دعوتِ اسلامی کی طرف سے مسجد ریلوے اسٹیشن (راجوری ، جموں کشمیر ) میں  ہونے والے آخری عشرۂ رَمَضانُ المُبارَک (۴۲۶ا؁ ھ۔ 2005ء)  کے  اِجتماعی سنت اِعتکاف میں  معتکف ہوگئے۔ عاشِقانِ رسول کا مَدَنی ماحول دیکھ کر حیران رہ گئے،  داڑھی مبارَک سجا لی ،  عمامہ شریف سے سر سبز ہو گیا ، درس وبیان کا سلسلہ شروع کردیا،  اپنے گھر میں  بھی مَدَنی ماحول بنالیا ، گھر کی اسلامی بہنوں پر پردہ نافذ کیا اور تا دمِ تحریر اپنے شہر  ’’ راجوری ‘‘  کی مشاوَرت کے  نگران ہیں ۔

زندَگی کا قرینہ ملے گا تمہیں ، مَدنی ماحول میں  کر لو تم اعتکاف

آؤ دردِ مدینہ ملے گا تمہیں ، مَدنی ماحول میں  کر لو تم اعتکاف    (وسائل بخشش ص۶۴۴)

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیْب !                                                                                              صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

(۳۶) میں  رَمَضان کے  روزے بھی کم ہی رکھتا تھا:

            بھلوال (ضلع سرگودھا،  گلزارِ طیبہ پنجا ب پاکستان) کے  ایک اسلامی بھائی بے نَمازی اور فیشن پرست نوجوان تھے اور فلمیں  ،  ڈرامے دیکھنے،  گانے باجے سننے کے  اِنتہائی شوقین۔ رَمَضانُ الْمبارَک میں  روزے بھیمَعَاذَ اللہ عَزَّوَجَلَّکم ہی رکھتے،  اگر کوئی سمجھاتابھی تو ٹال دیتے۔ ایک دن وہ کسی معاملے کے  سبب پریشانی کے  عالم میں  جا رہے تھے کہ ایک باعمامہ اسلامی بھائی سے ملاقات ہوگئی جو تبلیغِ قراٰن وسنت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک،  دعوتِ اسلامی کے  مدنی ماحول سے وابستہ تھے۔ وہ انہیں اِنفرادی کوشش کرکے  جا مع مسجد میں  ہونے والے دعوتِ اسلامی کے  ہفتہ وارسنتوں بھرے اجتماع میں  لے گئے،  مگر وہ شیطانی وسوسوں کے  باعث کچھ ہی دیر میں  اٹھ کر چل دئیے ۔ دو دن بعد ان کا ایک دنیا دار دوست ان کو فلم دیکھنے کے  لئے لے گیا مگر کسی بات پر اَن بن ہونے کے  باعث وہ اُس سے الگ ہو گئے اور یوں ان کی قسمت کا ستارہ چمکا ، ہوا یوں کہ ماہِ رَمَضان الْمبارَک میں  ان کے  بڑے بھائی صاحب دعوتِ اسلامی کی طرف سے ہونے والے اجتماعی اعتکاف میں  معتکف تھے،  وہ بھائی جا ن سے ملنے جا  پہنچے، وہاں سبزسبز عمامہ سجا ئے عاشقانِ رسو ل انہیں بہت بھلے لگے ۔چاند رات ایک اسلامی بھائی نے ان کے  بھائی جا ن کو فیضانِ سُنت اور نعتوں کی کیسٹ تحفے میں  دی،  اس اسلامی بھائی نے فیضانِ سُنت کا باب بے نمازی کی سزائیں پڑھا تو لرز اٹھے اور کیسٹ میں  یہ مُناجا ت    ؎

گناہوں کی عادت چھڑا میرے مولا

مجھے نیک انساں بنا میرے مولا

سنی تو دل چوٹ کھاکر رہ گیا۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّانہوں نے گانے باجے سننا چھوڑ دیئے مگر نمازکی پابندی نہ کرسکے  ۔ ایک عاشقِ رسول کی دعوت پر دعوتِ اسلامی کے  ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع میں  دوبارہ جا پہنچے اور آخر تک رُکے  رہے اختتام پر عاشقانِ رسول کی ملاقات کے  دلنشین اندازنے انہیں دعوتِ اسلامی کا شیدائی بنا دیا۔انہوں نے چہرے کومَدَنی نشانی یعنی داڑھی مبارَک سے اور سر کو سبز عمامہ شریف سے سر سبز و شاداب کرلیا۔ پانچوں وقْت باجماعت نماز پڑھنے لگے اور سلسلۂ عالیہ قادریہ رضویہ میں  داخل ہو کرحضور غوثِ اعظم عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْاَکْرَمکے  مریدبھی بن گئے دعوتِ اسلامی کے  مَدَنی کاموں کے  لحاظ سے تنظیمی طور پر ذَیلی مشاوَرت کے  ذِمے دار بنے اور پابندی سے درس دینے کے  ساتھ ساتھ دعوتِ اسلامی کے  مدرسۃ المدینہ میں  حفظ کرنے کی سعادت بھی پانے لگے۔

آؤ سنت کا فیضان پاؤ گے تم ، مدنی ماحول میں  کرلو تم اعتکاف

اِنْ شَآءَاللہ جنّت میں  جا ؤ گے تم، مدنی ماحول میں  کرلو تم اعتکاف       (وسائل بخشش ص۶۴۴،  ۶۴۵)

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیْب !                                                                                              صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

(۳۷)  ریڑھ کی ہڈّی کے  درد سے نَجا ت:

             بابُ المدینہ کراچی کے  علاقے ڈیفنس وِیو کے  مقیم ایک مبلّغِ دعوتِ اسلامی کے  ماموں زاد بھائی جو کہ مل آنر (Mill owner) ہیں ،  اِنفرادی کوشش کی برکت سے ماہِ رَمَضانُ المُبارَک (۴۲۵ا؁ ھ)  میں   دعوتِ اسلامی کے  تحت ہونے والے سنتوں بھرے اِجتماعی سنت اِعتکاف  میں  بیٹھنے کے  لئے تیار ہوگئے۔ وہ عرصۂ دراز سے رِیڑھ کی ہڈی کے  شدید درد میں  مبتلاتھے ، کئی ڈاکٹروں کو دِکھایا اور ان کی تجویز کردہ اَدوِیات بھی اِستِعمال کیں مگر خاطِر خواہ فائدہ نہ ہوا۔ وہ تشویش میں  تھے کہ دس۰ ۱ دن اِعتکاف میں  کیسے رہوں گا! خیر وہ دَورانِ اِعتکاف دیوار سے ٹیک لگاکر بیٹھنے کی کوشِش کرتے،  فوم کے  گدّے پر سونے کی عادت تھی یہاں چٹائی یا دری بچھا کر زمین پر سنت کے  مطابق سونے کی ترغیب دی جا تی تھی،  ا ن کے  لئے اِنتہائی دشوار تھا۔ مگر اس کے  سوا کوئی چارہ نہ تھا۔  اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّچندہی دن سنت کے  مطابق سونے کی بَرَکت سے انہیں محسوس ہوا کہ کمر کے  دَرد میں  کافی کمی ہے۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّدعوتِ اسلامی کے   اِجتماعی سنت اِعتکاف کی برکت سے آخر کار

Index