، شطرنج، لڈو ، تاش، کرکٹ، فٹ بال، وِڈیوگیمز، ٹیبل فٹ بال وغیرہ وغیرہ کھیل کھیلنے یا دیکھنے کی طرف نہ چلیں ، کاش!پاؤں کبھی تو ایسے بھی چلیں کہ بس مدینہ ہی مدینہ لب پر ہواورسفر بھی مدینے کا ہو۔ ؎
رہیں بھلائی کی راہوں میں گامزن ہر دم کریں نہ رُخ مرے پاؤں گناہ کا یا رب!
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! حقیقی معنوں میں روزے کی برکتیں تواُسی وَقت نصیب ہوں گی، جب ہم تمام اَعضا کا بھی روزہ رکھیں گے، ورنہ بھوک اور پیاس کے سوا کچھ حاصل نہ ہو گا جیسا کہ حضرت سیّدُِنا ابوہریرہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنہ سے مروی ہے کہ سرکارِ عالی وَقار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا ارشاد ہے: ’’ بہت سے روزہ دار ایسے ہیں کہ اُن کو ان کے روزے سے بھوک اور پیاس کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوتا، اور بہت سے قیام کرنے والے ایسے ہیں کہ اُن کو اُن کے قیام سے سوائے جا گنے کے کچھ حاصل نہیں ہوتا۔ ‘‘ ( ابنِ ماجہ ج۲ص۳۲۰حدیث۱۶۹۰)
K الیکٹرک میں نوکری مل گئی:
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!روزے کی نورانیت اور روحانیت پانے اور مَدَنی ذِہن بنانے کیلئے تبلیغِ قراٰن وسنت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے وابستہ ہو جا یئے اور سنتوں کی تربیت کے مَدَنی قافلوں میں عاشقانِ رسول کے ساتھ سنتوں بھرے سفر کی سعادت حاصِل کیجئے۔ سُبحٰنَ اللہ!دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول، سنتوں بھرے اجتماعات اور مَدَنی قافلوں کی بھی کیا خوب مدنی بہاریں اور برکتیں ہیں۔ چنانچہ 19.6.2003 کو اورنگی ٹاؤن( بابُ المدینہ کراچی) کے ایک اسلامی بھائی کا مبلغ دعوتِ اسلامی کے دعوت دینے پر دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع کی طرف رُخ ہوا مگر پابندی نہیں تھی۔ بے روزگاری کے سبب پریشانی تھی، انہوں نے ایک اسلامی بھائی کی ’’ انفرادی کوشش ‘‘ کے نتیجے میں 41روزہ مَدَنی اِنعامات و مَدَنی قافلہ کورس کیلئے دعوتِ اسلامی کے عالمی مَدَنی مرکز فیضانِ مدینہ میں داخلہ لے لیا۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ عاشقانِ رسول کی صحبتوں اور برکتوں نے ان پر مدنی رنگ چڑھا دیا، اور جینے کا ڈھنگ سکھا دیا۔ مَدَنی قافلہ کورس پورا کرنے کے دوسرے یا تیسرے دن ان کے بعض دوستوں نے بتایا : K الیکڑک( K-Electric ) کو ملازِموں کی ضرورت ہے ، ہم نے بھی درخواستیں جمع کروا دی ہیں آپ بھی کرو ا دیجئے۔ انہوں نے کہا: آج کل صِرف درخواستوں پر کہاں ! سفارِشوں (بلکہ رشوتوں ) پر نوکریوں کی ترکیب بنتی ہے! اپنے پاس تو کچھ بھی نہیں ۔بالآخر اُن کے اصرار پرانہوں نے ’’ درخواست ‘‘ جمع کروا دی۔ ابتدائی تحریری ٹیسٹ ہوئے پھر انٹرویو کے بعد میڈیکل ٹیسٹ کی صورَت بنی ۔ بے شمار اثرو رُسوخ والی درخواستوں کے باوجود وہ واحِد ایسے تھے کہ ہر جگہ کامیاب رہے! فائنل انٹر ویو میں ان کے گھر والوں نے زور دیا کہ پینٹ شرٹ پہن کر جا ؤ، مگر وہ تو عا شِقانِ رسول کی صحبت کی برکت سے انگریزی لباس ترک کرچکے تھے لہٰذا سفید شلوار قمیص میں ہی پہنچ گئے ۔افسر نے ان کا مذہبی حلیہ دیکھ کر بعض اسلامی معلومات کے سوالات کئے۔ جن کے انہوں نے جوابات دے دیئے کیوں کہ اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ انہوں نے یہ سب ’’ مَدَنی انعامات و مَدَنی قافلہ کورس ‘‘ کے اندر سیکھے ہوئے تھے۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ بغیر کسی سفارش و رشوت کے انہیں ملازَمت مل گئی۔ ان کے گھر والے دعوتِ اسلامی کے ’’ مَدَنی قافلہ کورس ‘‘ اور مَدَنی ماحول کی برکت دیکھ کر دنگ رہ گئے اور اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ دعوتِ اسلامی کے محب بن گئے ۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ انہیں دعوتِ اسلامی کی علاقائی مشاوَرَت کے ذِمے دار کی حیثیت سے اپنے علاقے میں سنتوں کے ڈنکے بجا نے اور مَدَنی اِنعامات و مَدَنی قافلوں کی دھومیں مچا نے کی سعادت بھی ملی ۔
نوکَری چاہئے، آئیے آ ئیے قافِلے میں چلیں ، قافِلے میں چلو
تنگدستی مٹے، دور آفت ہٹے لینے کو بَرَکتیں ، قافِلے میں چلو (وسائل بخشش ص۶۷۵، ۶۷۲)
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! روزے کیلئےنیت شرط ہے ۔ لہٰذا ’’ بے نیت روزہ اگر کوئی اِسلامی بھائی یا اسلامی بہن صبحِ صادِق کے بعد سے لے کر غروبِ آفتاب تک بالکل نہ کھائے پئے تب بھی اُس کا روزہ نہ ہوگا ‘‘ (ماخوذ از رَدُّالْمُحتَار ج۳ ص۳۹۳) رَمضان شریف کا روزہ ہو یا نفل یا نذر معین کا روزہ( یعنی اللہ عَزَّوَجَلَّ کیلئے کسی مخصوص دِن کے روزے کی منت مانی ہو مَثَلاً خود سن سکے اتنی آواز سے یوں کہا ہو کہ ’’ مجھ پر اللہ عَزَّوَجَلَّ کیلئے اِس سال رَبِیْعُ الاول شریف کی ہر پیرشریف کا روزہ ہے۔ ‘‘ تَو یہ نذرمعین ہے اور اِس منت کا پورا کرنا واجب ہوگیا۔) اِن تینوں قسم کے روزوں کے لئے غروبِ آفتاب کے بعد سے لے کر ’’ نصف النہارِشرعی ‘‘ (اِسے ضَحوَۂ کُبریٰ بھی کہتے ہیں ) سے پہلے پہلے تک جب بھی نیت کرلیں روزہ ہوجا ئے گا۔ (دُرِّمُختار ورَدُّالْمُحتَار ج۳ص۳۹۳)
نصف النہار شرعی کا وقت معلوم کرنے کا طریقہ:
جس دِن کا نصف النہار شرعی معلوم کرنا ہو اُس دِن کے صبحِ صادِق سے لے کر غروبِ آفتاب تک کا وَقت شمار کرلیجئے اور اُس سارے وَقت کے دوحِصّے